• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این ایچ ایس کی نئی دوا مرگی کے شکار بچوں کیلئے امید کی کرن

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) نے ایک نئی دوا فینفلورامین متعارف کرائی ہے جو مرگی میں مبتلا سیکڑوں بچوں کے لیے امید کی کرن بن کر سامنے آئی ہے۔

‎نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلینس (این آئی سی ای) نے اس دوا کو مذکورہ بیماری میں مبتلا 2 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے تجویز کیا ہے۔

لیننوکس-گاسٹاؤٹ سنڈروم (ایل جی ایس) ایک نایاب اور شدید قسم کی مرگی ہے جو بچپن میں شروع ہوتی ہے اور عام طور پر دیگر علاج اس پر اثر انداز نہیں ہوتے۔

ایک اندازے کے مطابق انگلینڈ میں مرگی کے شکار 60 ہزار بچوں میں سے 1 سے 2 فیصد کو یہ بیماری لاحق ہے۔

‎این ایچ ایس کے مطابق فینفلورامین ایل جی ایس کے علاج کے لیے منظور ہونے والی پہلی غیر-کینابیس (بھنگ سے پاک) دوا ہے۔ یہ دوا روزانہ مائع شکل میں دی جاتی ہے اور دماغ میں سیروٹونن کی سطح بڑھا کر دوروں کو کم کرتی ہے۔

‎کلینیکل ٹرائلز سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دوا ڈراپ سیجرز (وہ دورے جن میں مریض ہوش اور پٹھوں کا کنٹرول کھو دیتا ہے) کی تعداد کو اوسطاً 26.5 فیصد تک کم کر سکتی ہے، جس سے مریضوں کی زندگی کا معیار بہتر ہونے کی امید ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید