لندن میں چاقو زنی کی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے چھریوں کی خرید و فروخت سے متعلق نئے قواعد جلد متعارف کروادیے جائیں گے۔
کرائم اینڈ پولیسنگ کے مجوزہ قانون کے تحت 18 برس سے کم عمر افراد کو چھری فروخت کرنے کی سزا چھ ماہ سے بڑھا کر دو برس کردی جائے گی۔
اس کا اطلاق انفرادی طور پر چھری فروخت کرنے والے یا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو پر ہوگا، ریٹیلرز کو چھری خریدنے والے کی تصویری شناخت خریداری کے علاوہ ڈلیوری وصول کرتے وقت بھی چیک کرنا ہوگی۔
اسی طرح سوشل میڈیا پر غیر قانونی طور پر چھریاں فروخت کرنے والوں پر نظر رکھنے کیلئے ایک ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری سے نیا پولیسنگ یونٹ بنایا جائے گا۔
تشدد کی غرض سے قانونی ہتھیار رکھنے پر چار برس تک کی سزا دی جاسکے گی، آن لائن چھریاں فروخت کرنے والوں کی رجسٹریشن یا لائسنسنگ اسکیم پر مشاورت بھی کی جائے گی۔
ان قواعد کو ’رونن لا‘ کا نام دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ 16 سالہ رونن کنڈا کے قتل کا واقعہ تھا، جنہیں تین برس قبل غلط شناخت کے سبب چھری مار کر قتل کردیا گیا تھا۔
حملے میں استعمال ہونے والی 22 انچ کی چھری جعلی آئی ڈی استعمال کرتے ہوئے خریدی گئی تھی۔ رونن کے قتل کے بعد اس کی والدہ پوجا کنڈا نے چھریوں کی فروخت سے متعلق قواعد کو سخت کرنے کیلئے مہم چلائی تھی۔