اسلام آباد (رانا غلام قادر )پاکستانی نیٹ ورکس کو سائبر سیکیورٹی فراہم کرنے اور وی پی این کےاستعمال میں رسائی والی کمپنیوں سےخطرات لاحق ہوگئے-
اٹیکرز کی کمپنیوں کےزیراستعمال نیٹ ورکس تک رسائی کا خدشہ، نیشنل سائبرایمرجنسی ریسپانس ٹیم کی ایڈوائزری جاری ، وزارتوں، ڈویژنز، انٹرپرائززکو خطرات سےآگاہ کردیا ، پالوآلٹونیٹ ورکس ویب مینجمنٹ انٹرفیس میں کمزوری کی نشاندہی ،سائبرسیکیورٹی فراہم کرنےوالی کمپنی پالوآلٹوکےنیٹ ورکس اوروی پی این کےاستعمال میں رسائی فراہم کرنےوالی کمپنی سونک وال میں نقائص کی نشاندہی کرلی گئی ۔
اٹیکرز کی جانب سے کمپنیوں کےزیراستعمال نیٹ ورکس تک رسائی کا خدشہ ۔کابینہ ڈویژن کے تحت نیشنل سائبرایمرجنسی ریسپانس ٹیم نےایڈوائزری جاری کردی ،تمام وزارتوں،ڈویژنز،اداروں اور انٹرپرائززکو سائبر خطرات سےآگاہ کردیا گیا-
ایڈوائزری کےمطابق پالوآلٹونیٹ ورکس کےویب مینجمنٹ انٹرفیس میں کمزوری کی نشاندہی کی گئی ہے،پالوآلٹواورسونک وال استعمال کرنےوالےاداروں کے لیے شدید خطرات ہوسکتےہیں اورنیٹ ورکس میں کمزوریاں غیرمجاز رسائی کا باعث بن سکتی ہیں،اٹیکرزبغیرکسی لاگ ان یااجازت کے سسٹم تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں-
ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا کہ حفاظتی اقدامات نہ کرنےوالےاداروں کاڈیٹاچوری کیاجاسکتا ہے، حفاظتی اقدامات نہ ہونےپرادارےنیٹ ورک سیکیورٹی ڈیوائسزپرکنٹرول کھو سکتےہیں-
ایڈوائزری میں سیکیورٹی کمزوریوں کےخلاف فوری طور پر کارروائی جبکہ اداروں کوپالوآلٹو نیٹ ورکس اور سونک وال کےسیکیورٹی پیچزفوری طورپرنافذکرنےکی سفارش کی گئی کہ فائروال اوروی پی این سلوشنزتازہ ترین فرم ویئرورژنز پراپ ڈیٹ کیاجائےجبکہ مینجمنٹ انٹرفیسزتک رسائی کوصرف قابل اعتماد آئی پی ایڈریسز تک محدود اورغیرمجازرسائی روکنےکےلیےملٹی فیکٹر تصدیق کا نظام اپنایاجائے۔