اسرائیلی افواج نے 2 دہائیوں کے بعد مغربی کنارے میں ٹینک تعینات کر دیے جبکہ اپنے آپریشن کو بڑھاتے ہوئے 3 ٹینک جنین کی جانب روانہ کر دیے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی افواج کے مطابق ان کا مقصد علاقے کے شمال میں جاری انسدادِ دہشت گردی آپریشن کو بڑھانا ہے، جس کے لیے انہوں نے 2002ء کے بعد پہلی بار مغربی کنارے میں ٹینک تعینات کیے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپوں میں کم از کم اگلے سال تک قیام کریں جنہیں دہشت گردوں کے کارندوں اور شہریوں سے پاک کر دیا گیا ہے اور تقریباً 40 ہزار بے گھر فلسطینیوں کو واپس جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
دریں اثناء اسرائیل نے جنین کے قریب برقیہ کے اہم چوراہے کو تباہ کر دیا جبکہ الخلیل، طولکرم، رام اللّٰہ اور قباطیہ میں کئی چھاپے مارے اور سڑکیں کھود ڈالیں۔
اس سے قبل حماس نے جنگ بندی مذاکرات سے انکار کر دیا۔
حماس کے عہدیدار محمود مردوی کا کہنا ہے کہ جب تک 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا، وہ جنگ بندی مذاکرات میں حصہ نہیں لیں گے۔
واضح رہے کہ ہفتے کو حماس کی جانب سے 6 یرغما لیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل کو 620 فلسطینی قیدی رہا کرنے تھے تاہم اسرائیل نے حماس پر قیدیوں کو پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
دوسری جانب فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے مصر اور قطر نے اسرائیل پر دباؤ ڈالا ہے جبکہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں توسیع کی کوشش اور اسے محفوظ بنانے کے لیے اس ہفتے خطے کا دورہ کریں گے۔