مصطفیٰ اغواء اور قتل کیس کی تحقیقات میں تفتیشی حکام نے مبینہ طور پر ارمغان کی سہولت کاری میں پولیس اہلکار کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ گذری تھانے میں تعینات پولیس اہلکار کا ارمغان کے ساتھ کال ڈیٹا ریکارڈ ملا ہے۔
حکام نے کہا کہ ملزم ارمغان نے مصطفیٰ سے قبل ایک لڑکی کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، لڑکی پر تشدد سے متعلق ارمغان کے خلاف کارروائی نہ کرنے میں اہلکار ملوث تھا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر ملوث اہلکار کے خلاف کارروائی کی گئی، اے ایس آئی ندیم کو اے وی سی سی نے حراست میں نہیں لیا، اے ایس آئی ندیم واقعے کے وقت گذری تھانے میں ڈیوٹی افسر تھا۔
اسد رضا نے کہا کہ اہلکار کی انکوائری کے لیے ایس پی کو کہا ہے، انکوائری مکمل ہونے کے بعد اہلکار کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔