نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کے اسکواڈز کا اعلان کر دیا گیا۔
دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے محمد رضوان ون ڈے کپتان ہوں گے
ون ڈے اسکواڈ میں محمد رضوان (کپتان)، سلمان علی آغا (نائب کپتان)، عبداللّٰہ شفیق، ابرار احمد، عاکف جاوید، بابر اعظم، فہیم اشرف، امام الحق، عرفان خان نیازی، خوشدل شاہ، محمد علی، محمد وسیم جونیئر، نسیم شاہ، سفیان مقیم اور طیب طاہر شامل ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ
ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کی قیادت سلمان آغا کریں گے جبکہ شاداب خان نائب کپتان ہوں گے۔
ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں عبدالصمد، ابرار احمد ، حارث رؤف، حسن نواز شامل ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جہانداد خان، خوشدل شاہ، عباس آفریدی، محمد علی اور محمد حارث بھی حصہ ہیں۔
اس کے علاوہ عرفان خان، عمیر بن یوسف، شاہین آفریدی، سفیان مقیم اور عثمان خان بھی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل ہیں۔
اوپنر فخر زمان اور صائم ایوب کو طبی مشورے پر دونوں فارمیٹ کے لیے زیرِ غور نہیں لایا گیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ہمارے پاس آل راؤنڈرز کی کمی ہے، شاداب خان کی انجریز کی وجہ سے پرفارمنس خراب ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی میں عبوری کوچ کے طور پر جا رہا ہوں، کوئی سمجھتا ہے کہ مجھے اس وقت کوئی قدم اٹھانا ہے تو میں اس کے لیے بھی تیار ہوں، میں سمجھتا ہوں تسلسل آنا چاہیے۔
عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ چیئرمین سے نیچے تک تسلسل آنا چاہیے، اسی طرح کارکردگی میں تسلسل آئے گا، شاہین آفریدی ٹی ٹوئنٹی کے اب بھی اچھے بولر ہیں، ایسا نہیں ہے کہ شاہین آفریدی اب ہمیشہ ٹی ٹوئنٹی ہی کھیلیں گے، اگر ہم یہ سوچ رہے ہیں کہ ورلڈ کپ تک ٹیم بنے تو ہمیں کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ نے کہا کہ ضروری نہیں ہے کہ یہی 15 رہیں لیکن ہمیں ان پر اعتماد کرنا ہے، صائم ایوب اور فخر زمان فٹ ہو کر آ سکتے ہیں، ہمیں ہر ہار کے بعد کھلاڑیوں اور کپتان کو تبدیل کرنے کی بات نہیں کرنا، فینز، کرکٹ ماہرین اورسابق کھلاڑیوں کا احترام کرتا ہوں، ہر کوئی رزلٹ دیکھنا چاہتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ دنیا کی کوئی چیز تین چار ماہ میں فکس نہیں ہو سکتی، بھارت کے خلاف کھیلنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، نیوزی لینڈ میں بھی مشکل ہو گا لیکن اسی مشکل سے وہ سیکھیں گے۔
عاقب جاوید نے یہ بھی کہا کہ کامران غلام کو ہم ٹیسٹ میں لے کر آئے وہ انگلینڈ کے خلاف اچھا کھیلے، ہمارا خیال ہے کہ 50 اوورز کی کرکٹ اب زیادہ چیلنجنگ ہو چکی ہے، فیلڈنگ سے متعلق ہمیں بہت تحفظات ہیں، فیلڈنگ سے متعلق ہمیں کامران غلام کو دیکھنا پڑتا ہے۔