(نیویارک /تجزیہ عظیم ایم میاں) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی حکومت کا شکریہ وقتی خوشی ضرور ہے تاہم ’’امریکا فرسٹ ‘‘ پر نظر رکھنا لازم ہے، پی ٹی آئی کے حامیوں کیلئے امریکا اور پاکستان میں مایوسی بھی وقتی ہے تاہم حکمرانوں کو بڑا چیلنج درپیش ہے۔ افغانستان میں امریکیوں اور بہت بڑی تعداد میں افغانیوں کو قتل کرنے والے داعش کمانڈر اور دہشت گردی کے مرتکب محمد شریف اللہ کے نام کی تصدیق واشنگٹن میں پاکستان کے سرکاری ذرائع نے نمائندہ جنگ/جیو سے تصدیق کردی ہے اور وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے صدر ٹرمپ کا پاکستان کا ذکر کرنے پر شکریہ ادا کرنے کا حوالہ بھی دیا ہے ۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے مشترکہ اجلاس میں اپنے طویل خطاب میں دہشت گرد محمد شریف اللہ کی گرفتاری اور امریکا کے حوالے کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا یہ اپنی جگہ بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ صدر ٹرمپ کے نئے مقرر کردہ ایف بی آئی کے سربراہ بھارتی نژاد کشیاب پرومود ونود پٹیل (المعروف کیش پٹیل)نے چند روز قبل پاکستان کے حساس ادارے سے رابطہ کرکے اس بارے میں تعاون کےلئے کہاتھا ہر لمحے بدلتے مزاج اور ’’امریکا فرسٹ‘‘ کے عنوان سے اتحادی ممالک کی پرواہ کئے بغیر اقدامات کرنے والے صدر ٹرمپ کیجانب سے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرنا وقتی طور پر اہم ضرور ہے اور اس سے شہباز شریف مخلوط حکومت کے لئے خوشی اور اعتماد کا باعث ہے ہوسکتا ہے لیکن آنے والے وقت میں پاک چین تعلقات ،بھارت ، امریکا تعلقات کے تناظر میں صدر ٹرمپ کے پاکستان سے کئے جانے والے مطالبات پر بھی نظر رکھنی چاہئے کیا پاکستان ان امریکی مطالبات کو بھی اسی طرح تسلیم کرلے گا جس طرح دہشت گرد شریف اللہ کو گرفتار کرکے امریکا کے حوالے کرنے کے امریکی مطالبہ کو تسلیم کیاگیا۔ چونکہ دہشت گردی کا خاتمہ پاکستان اورامریکا دونوں کا مشترکہ ایجنڈا ہے لہذا حکومت پاکستان کا شریف اللہ کو امریکا کےحوالے کرنا اسی طرح قابل فہم ہے جس طرح صدر مشرف کے دور میں بھی پاکستان میں طالبان حکومت کے سابق سفیر ملا عبدالسلام ضیف سمیت بہت بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو امریکا کے حوالے کرنے کے باوجود پاکستان کو آج امریکی سلوک کا سامنا ہے ۔ کیا شریف اللہ کی گرفتاری اور امریکا کے حوالے کرنے سے قبل غیر ملک کے حوالے کرنے سے قبل پاکستان کے قوانین اور ضوابط پر عمل کیا گیاہے یا پھر ایمل کانسی اور دیگر کو امریکا کے حوالے کرتے وقت پاکستان کی عدالتوں میں حوالگی سے قبل پاکستانی قوانین کی تعمیل کو اس بار بھی نظر انداز کردیا گیا ہے ؟ مختصر یہ کہ ماضی میں بھی دہشت گردوں کو امریکا کے حوالے کرنے سے پاکستان کی حکومتوں کو وقتی طور پر فائدے اور استحکام ضرور نصیب ہوا ہے لیکن ۔ لہذا صدر ٹرمپ کے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرنے پر ہر پاکستانی کے لئے وقتی خوشی کا باعث ہے۔