لاہور(خالدمحمودخالد)بھارتی وزارت داخلہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے حکم پر 62سالہ پاکستانی خاتون رخشندہ راشد کو بھارت کا وزیٹر ویزا دینے کا فیصلہ کیا ہے جسے اس سال 22 اپریل کو پہلگام میں ہونیوالے دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک بدر کردیا گیا تھا اور اسے پاکستان بھیج دیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت نے تمام پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے تھے اور انہیں 29 اپریل تک بھارت چھوڑنے کو کہا تھا حالانکہ بھارتی وزارت داخلہ نے یہ ہدایت جاری کی تھی کہ وہ پاکستانی مسلمان خواتین جنہوں نے بھارتی شہریوں سے شادی کی ہے اور جنہوں نے طویل مدتی ویزہ کی تجدید کے لیے درخواست دی ہے انہیں ملک چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے اس کے باوجود راشدہ کو ملک بدر کر دیا گیا تھا۔ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے شہر جموں کی رہنے والی رخشندہ کے چار بچے ہیں جو اب بھی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مقیم ہیں۔