• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دورانِ میچ روزہ نہ رکھنے پر محمد شامی پر کڑی تنقید، مذہبی رہنما نے مجرم قرار دیدیا

فوٹوز بشکریہ سوشل میڈیا
فوٹوز بشکریہ سوشل میڈیا 

بھارتی کرکٹر محمد شامی چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے ایک میچ کے دوران جوس پیتے دیکھے گئے جس کے بعد سے ان پر متعدد حلقوں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔

رواں ماہ 2 مارچ کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے سلسلے میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان گروپ میچ کے دوران محمد شامی جوس پیتے دکھائی دیے۔

بھارت تو نیوزی لینڈ سے یہ میچ جیت گیا لیکن محمد شامی مسلمانوں کے مقدس ترین مہینے رمضان المبارک میں سرِعام جوس پینے پر تنقید کی زد میں آ گئے۔

محمد شامی کے سرِ عام جوس پینے پر کرکٹ شائقین سمیت متعدد حلقوں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔

محمد شامی کے مسلمان مداحوں کا کہنا ہے کہ کرکٹر کو یوں سرِعام پانی نہیں پینا چاہیے تھا۔

دوسری جانب آل انڈیا مسلم جماعت کے صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے بھی اپنے ایک بیان میں محمد شامی کو روزہ چھوڑنے اور سرِ عام جوس پینے پر ’مجرم‘ قرار دے دیا۔

مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے کہا ہے کہ ارکانِ اسلام میں توحید، نماز، روزہ، حج اور زکوۃ شامل ہیں، ان میں سے اہم ترین فرض روزہ ہے، اگر کوئی بھی صحت مند، عاقل بالغ مرد یا عورت روزہ نہیں رکھتا ہے تو وہ گناہِ عظیم کا ارتکاب کرتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ محمد شامی نے روزوں کے دوران پانی پیا، ساری دنیا نے دیکھا، ان کی وجہ سے غلط پیغام عوام میں گیا، روزہ نہ رکھ کر شامی نے گناہ کا ارتکاب کیا، شریعت کی نظر میں وہ مجرم ہیں، وہ خدا کی بارگاہ میں گناہ گار ہیں، خدا کے ہاں انہیں جوابدہ ہونا پڑے گا۔

محمد شامی کے بھائی کا بیان

مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی کے محمد شامی پر سخت اعتراض کرنے کے بعد کرکٹر کے چھوٹے بھائی محمد زید نے بھی اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

’نیوز 18‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق محمد زید کا کہنا ہے کہ مولانا صاحب کا بیان افسوس ناک ہے، سب جانتے ہیں کہ شامی بھائی سفر پر ہیں اور دورانِ سفر روزے میں رعایت ہے۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیا مولانا شامی بھائی کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتے ہیں؟

محمد شامی کے بچپن کے کوچ کا کیا کہنا ہے؟

محمد شامی کے بچپن کے کوچ بدرالدین صدیقی نے بھی مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی کے بیان پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ آپ کو فخر ہونا چاہیے، آپ کے مذہب اور برادری کا ایک بچہ ملک کا نام روشن کر رہا ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید