حیدرآباد (بیورو رپورٹ) محکمہ تعلیم میں حکومت سندھ کی جانب سے بہتری کے دعوے‘ صوبہ سندھ میں 6ہزار سے زائد ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف گھوسٹ‘ حیدرآباد ریجن میں 510اساتذہ و دیگر عملہ ڈیوٹی سے غائب رہنے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے شعبہ تعلیم میں بہتری کے بلند و بانگ دعوے کیے جاتے رہے ہیں جو محض زبانی بیان و خرچ کے علاوہ کچھ نہیں ہیں کیونکہ ہزاروں اساتذہ و دیگر عملہ برسوں سے اپنی ڈیوٹی نبھانے کے بجائے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جن میں ایچ ایس ٹی‘ پی ایس ٹی‘ ڈی ٹی پی ٹی و دیگر ٹیچنگ اسٹاف اور نان ٹیچنگ اسٹاف جس میں پیون‘ کلرک‘ مالی‘ سوئیر‘ نائب قاصد اور دیگر عملہ شامل ہے۔ ”جنگ“ کو موصول ہونے والی لسٹ کے مطابق سندھ میں اس وقت مجموعی طور پر 6 ہزار 342ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف ہے جو گھوسٹ قرار دیا جاچکا ہے۔