• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن آخری مراحل میں داخل


بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف  سیکیورٹی فورسز کا آپریشن  آخری مراحل میں داخل ہوگیا،  بڑی تعداد میں یرغمال بنائے گئے مسافروں کو بازیاب کروالیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں یرغمال مسافروں بشمول عورتوں اور بچوں کو بازیاب کروالیا گیا، بازیاب کروائے گئے بچوں اور خواتین کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔

اس سے قبل عورتوں اور بچوں سمیت 190 یرغمالی رہا  کروائے گئے اور 30 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشت گرد افغانستان میں اپنے سہولت کاروں سے رابطے میں ہیں، خودکش بمباروں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے، تین مختلف جگہوں پر یرغمال عورتوں اور بچوں کے ساتھ خودکش بمباروں کی موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں احتیاط برتی جارہی ہے، بازیاب کروائے گئے 37 زخمیوں کو طبی امداد کےلیے روانہ کردیا گیا۔

کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر بولان میں دہشت گردوں کے حملے کا مقام۔


ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق زخمیوں میں ٹرین ڈرائیور بھی شامل ہے، گزشتہ رات بازیاب 57 افراد کوئٹہ پہنچائے گئے، 23 افراد مچھ میں رک گئے تھے۔

دوسری جانب چین نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی ہے۔

 ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین کسی بھی شکل میں دہشت گردی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کےلیے پاکستان کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھیں گے۔

چین پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی تعاون مضبوط بنانے کےلیے تیار ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

قومی خبریں سے مزید