• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برمنگھم، منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے گروہ کے 9 ارکان کو 77 سال سے زائد کی سزائیں

برمنگھم میں منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے ایک گروہ، جو شہر بھر میں بھاری مقدار میں ہیروئن اور کوکین کی تقسیم کا ذمہ دار تھا، کو پولیس کی جامع تحقیقات کے بعد مجموعی طور پر 77 سال سے زائد قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

نو افراد کو ہیروئن اور کوکین کی سپلائی کی سازش کا مجرم قرار دیتے ہوئے برمنگھم کراؤن کورٹ میں 13 ہفتوں تک جاری رہنے والے مقدمے کے بعد یہ فیصلہ سنا دیا گیا۔

تحقیقات 22 مئی 2021 کو شروع ہوئیں، جب ایک مخالف گروہ نے اس پارٹی کے اڈے، اوک ووڈ روڈ، اسپارک ہل پر حملہ کیا۔ یہ گھر منشیات تیار کرنے اور تقسیم کرنے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

حملہ آوروں نے گھر میں گھس کر محمد اسحاق پر حملہ کیا تھا جس سے اس کے بازو پر گہرا زخم آگیا تھا حملہ آور فرار ہوگئے، اور پولیس کو اطلاع ملنے پر منشیات فروشوں نے منشیات کو چھپانے کی کوشش کی۔ پولیس نے سپارک ہل پارک میں 8 کلو سے زائد ہیروئن اور 1 کلو سے زیادہ کراک کوکین برآمد کی، جس کی مالیت تقریباً £226,700 تھی۔

اوک ووڈ روڈ کے گھر سے مزید منشیات، مکسنگ ایجنٹس، ترازو، چھلنیاں اور پلاسٹک بیگز برآمد ہوئے۔ تحقیقات میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل ریکارڈز کا تجزیہ کیا گیا، جس کے بعد 20 اکتوبر 2021 کو متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں۔

یہ گروہ برمنگھم میں کم از کم 6 مختلف ڈرگ لائنز چلاتا تھا، جہاں گاہک کلاس اے منشیات خرید سکتے تھے۔ 2020 سے 2021 تک 18 ماہ کے دوران اس گروہ سے آٹھ بار منشیات برآمد کی گئیں۔

مجرم قرار دیے گئے افراد میں محمد عمران خان گروہ لیڈر، 14 سال 2 ماہ قید، محمد اسحاق حملے کا شکار، 10 سال 2 ماہ قید، کلیم اللّٰہ خان، 13 سال 3 ماہ قید، سہیل حسین، 9 سال 9 ماہ قید، ریاض محمد، 7 سال 6 ماہ قید، انور اویس 7 سال 4 ماہ قید، محمد حمزہ بٹ 8 سال قید، نوشاد محمد 7 سال 2 ماہ قید اور احمد اقبال کو سزا بعد میں سنائی جائے گی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی منشیات کے خلاف جنگ میں ایک اہم کامیابی ہے اور اس سے برمنگھم میں منشیات کی تجارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید