• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عاشقانِ رسولﷺ کے خاندان کا فرد ہونے پر فخر ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مسجدِ نبویﷺ میں دورانِ اعتکاف خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عاشقانِ رسولﷺ کے خاندان کا فرد ہونے پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے والد اقبال احمد چوہدری بھی سچے عاشقِ رسولﷺ تھے، جن کا انتقال مدینہ منورہ میں ہوا اور انہیں جنت البقیع میں سپردِ خاک کیا گیا۔

احسن اقبال نے انکشاف کیا کہ ناموسِ رسالتﷺ کے تحفظ کےلیے پاکستان میں جو پہلا قانون پاس کیا گیا وہ ان کی والدہ بیگم نثار فاطمہ نے پیش کیا، جو ایک نامور ریسرچر اور سیاستدان تھیں۔

انکا کہنا تھا کہ انہوں نے ناموسِ رسالتﷺ کے دفاع کےلیے ہمیشہ آواز بلند کی، تاہم ایک سیاسی جماعت اور ایک مذہبی جماعت کی جانب سے نوجوانوان کو دینی انتہا پسندی پر اُکسانے کے سبب ملک میں انتہا پسندی پھیلی جس کے نتیجے میں 2018 میں ایک قاتلانہ حملے کے دوران انہیں گولی بھی ماری گئی۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ اسلامی اقدار اور نبی کریمﷺ کی حرمت کے تحفظ کےلیے کھڑے رہے ہیں اور آئندہ بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ وہ گزشتہ 18 سالوں سے مسلسل رمضان المبارک کا آخری عشرہ مسجد نبویﷺ میں اعتکاف میں گزار رہے ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے مسجد نبوی میں گزارے گئے روحانی لمحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا ایک طرف اور رمضان کا آخری عشرہ مسجد نبویﷺ میں ایک طرف، اس کی برکتیں اور روحانی کیفیت الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مدینہ منورہ میں عبادت اور ذکر الہٰی کی جو سکون بخش فضا ہے وہ کسی اور جگہ نہیں ملتی۔ اس لیے وہ ہر سال اس سعادت کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کےلیے سب سے ضروری چیز قرآنِ مجید کو ترجمے کے ساتھ پڑھنا اور سمجھنا ہے، قوم کی فلاح اللّٰہ کے احکامات پر عمل پیرا ہونے میں ہی ہے۔ اگر ہم قرآن کے پیغام کو سمجھ لیں اور اپنی زندگیوں میں نافذ کرلیں تو ہم دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے نوجوانوں کو قرآن و سنت سے رہنمائی لینے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ علم و عمل کی بنیاد قرآن کو سمجھنا ہے اور اسی میں مسلمانوں کی ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔

اعتکاف کے دوران احسن اقبال کی مختلف علما کرام اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی ہوئیں۔

احسن اقبال نے اس موقع پر اپنے والد کے مدینہ منورہ میں انتقال اور جنت البقیع میں تدفین کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مدینہ منورہ سے ان کی محبت محض عقیدت نہیں بلکہ ایک روحانی نسبت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ جب بھی مدینہ آتے ہیں تو اپنے والد کی قبر پر حاضری دیتے ہیں اور اس مقدس سرزمین پر مزید وقت گزارنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے آخر میں دعا کی کہ اللّٰہ تعالیٰ پاکستان کو ترقی اور استحکام عطا فرمائے اور عالمِ اسلام کو اتحاد و یکجہتی نصیب کرے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مسجد نبویﷺ میں اعتکاف کے دوران خصوصی دعائیں کرتے ہیں کہ اللّٰہ تعالیٰ پاکستان کو ہر مشکل سے نکالے اور اسے ایک مضبوط، خوشحال اور اسلامی اصولوں پر قائم ریاست بنائے۔

قومی خبریں سے مزید