کینیڈین سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس (CSIS) نے کینیڈا کے عام انتخابات میں بھارت اور چین کی مداخلت کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز سی ایس آئی ایس وینیسا لائیڈ نے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ پیپلز ریپبلک آف چائنہ آئندہ الیکشن میں کینیڈا کے جمہوری عمل میں مداخلت کرنے کی کوشش میں اے آئی ٹیکنالوجی سے چلنے والے ٹولز کا استعمال کر سکتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت بھی کینیڈین کمیونٹیز اور جمہوری عمل میں مداخلت کرنے کا ارادہ اور صلاحیت رکھتی ہے۔
وینیسا لائیڈ نے کہا کہ روس اور پاکستان بھی کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلتی سرگرمیاں کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ غیر ملکی مداخلت کی سرگرمیوں اور انتخابی نتائج کے درمیان براہِ راست تعلق قائم کرنا اکثر بہت مشکل ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی اس طرح کے خطرات کینیڈا کے جمہوری عمل اور اداروں کی سالمیت پر عوامی اعتماد کو ختم کر سکتے ہیں۔
وینیسا لائیڈ کے اس بیان پر چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے اپنا ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کینیڈا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے میں کبھی دلچسپی نہیں رکھتا۔
اُنہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر کاربند رہا ہے۔
بھارت کی جانب سے فی الحال اس حوالے سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
یاد رہے کہ پچھلے کچھ عرصے سے بھارت اور کینیڈا کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔