بہروز سبزواری نے ٹی وی کے سنہرے دن اور آج کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے تجربات سے مداحوں کو آگاہ کر دیا۔
پاکستان کے مشہور و معروف اداکار بہروز سبزواری اپنی بہترین اداکاری اور جاندار شخصیت کے باعث مداحوں میں بے حد مقبول ہیں، وہ اپنے علامتی کرداروں موبی، نوشہ اور قباچہ کے لیے جانے جاتے ہیں۔
حال ہی میں بہروز سبزواری نے نجی ٹی وی کی رمضان نشریات میں شرکت کی، اس پروگرام میں بشریٰ انصاری بھی مہمان کے طور پر موجود تھیں۔
گفتگو کے دوران بہروز سبزواری نے ماضی کے ٹی وی اور آج کے دور میں فرق پر روشنی ڈالی، جبکہ بشریٰ انصاری نے بھی سینئر اداکاروں کی وقت کی پابندی پر بات کی۔
بہروز سبزواری نے کہا کہ پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا لیکن اب وقت کے پابند لوگوں کے لیے یہ سب ایک مسئلہ بن چکا ہے، یاد رکھیں وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا، اگر آپ اپنے وقت کی قدر نہیں کریں گے، تو آپ اپنی عزت اور ساکھ کھو دیں گے، میں ہمیشہ فلائٹ سے 2 گھنٹے پہلے پہنچتا ہوں کیونکہ مجھے اس شخص کی عزت کرنی چاہیے جس نے مجھے مدعو کیا ہے، اگر میں ٹریفک میں پھنس گیا یا کوئی اور مسئلہ پیش آیا تو؟ یہ وہ سبق ہے جو ہم نے پی ٹی وی سے سیکھا، جہاں ہم ریڈنگ ریہرسل، ڈرائی ریہرسل اور موومنٹ ریہرسل 3 سے 5 دن تک کیا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے 2 بار صدارتی ایوارڈز سے نوازا گیا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں ان ایوارڈز کا صرف ایک وصول کنندہ ہوں، درحقیقت یہ میرے اساتذہ کے ہیں، میں نے جو کچھ سیکھا وہ ان کی بدولت ہے۔
بشریٰ انصاری نے بھی وقت کی پابندی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اصول پسند اور وقت کی پابند شخصیات کے ساتھ کام کیا، میں اور بہروز سبزواری بے شمار فنڈ ریزنگ ایونٹس میں شرکت کرتے ہیں اور ہم ہمیشہ وقت پر پہنچتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ماضی میں تاخیر سے پہنچنے پر ہونے والی شرمندگی کو کبھی نہیں بھول سکتے، یہی وجہ ہے کہ ہم ہمیشہ وقت کی پابندی کرتے ہیں۔