بھارتی ٹی وی کی اداکارہ کریسان باریٹو کو سشانت سنگھ راجپوت کے حق میں بولنے کی بڑی قیمت چکانا پڑی۔
کریسان باریٹو ’’سسرال سمر کا‘‘ میں اپنے کردار اور آنجہانی سشانت سنگھ راجپوت کی قریبی دوست کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ سشانت کی موت کے بعد کھل کر بولنے کی وجہ سے انہیں جذباتی اور پیشہ ورانہ طور پر بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔
33 سالہ اداکارہ نے شردول پنڈت کے پوڈکاسٹ ’’اَن سینسرڈ ود شردول‘‘ میں کھل کر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نا صرف انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا بلکہ کچھ پروڈکشن ہاؤسز نے انہیں کام دینے سے بھی انکار کر دیا، کیونکہ انہوں نے سشانت کے حق میں آواز اٹھائی تھی۔
کریسان نے بتایا کہ ’’بھارت میں، اگر آپ اداکار ہیں، تو آپ کو غم منانے کی اجازت نہیں۔ اگر آپ کا دوست چل بسے اور آپ کچھ پوسٹ کریں، تو لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ توجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ آپ کیمرے کے سامنے ہوتے ہیں، لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ اداکاری کر رہے ہیں۔ یہاں حقیقی جذبات کے لیے کوئی جگہ نہیں۔‘‘
انہوں نے وضاحت کی کہ اس معاملے پر بات کرنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، خاص طور پر ایسے ہائی پروفائل کیس میں جو قومی سطح پر تنازع اور سازشی نظریات کو جنم دے چکا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ ’’یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی اس بارے میں بات نہیں کر رہا تھا۔ میں نے اپنے کیریئر اور زندگی کو خطرے میں ڈالا، میرے والدین بھی مجھ پر غصہ تھے کہ میں نے اس معاملے پر بات کی۔‘‘
کریسان نے شہرت نے حصول کیلئے سشانت کا نام استعمال کرنے کے الزام کی سختی سے تردید کی۔
کریسان کا یہ جذباتی بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے حال ہی میں سشانت سنگھ راجپوت کیس میں کلوزر رپورٹ داخل کی ہے، جس میں سشانت کی موت کے تقریباً 4 سال بعد کسی بھی فاؤل پلے (سازش) کے امکان کو مسترد کر دیا گیا ہے اور اداکارہ ریا چکرورتی کو خودکشی پر اکسانے سمیت تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔