سرینگر (اے پی پی) بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورے سے قبل غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیرمیں سکیورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں، امیت شاہ کا دورہ تحریک آزادی کشمیر کو دہشتگردی کے طورپرپیش کرنے کی کوشش ہے‘ تجزیہ کار۔ رپورٹ کے مطابق وادی کشمیر میں سڑکوں پرمتعدد ناکے قائم کئے گئے ہیں اور اچانک تلاشی کی مہم جاری ہے۔اس سے قبل انسپکٹر جنرل آف پولیس وی کے بردی نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں پولیس،فوج، بی ایس ایف، سی آر پی ایف، آئی ٹی بی پی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سمیت بھارتی فورسز کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ملاقات کا مقصد امیت شاہ کے دورہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی تیاریوں کا جائزہ لیناتھا۔اجلاس میں آئی جی پولیس نے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے سخت چوکسی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے خفیہ اطلاعات حاصل کرنے کے نظام کو بہتر بنانے، حساس مقامات پر سیکورٹی کو مضبوط کرنے اور رات کے دوران سکیورٹی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ اہم تنصیبات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کے ساتھ ساتھ حساس علاقوں کو محفوظ بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔آئی جی پی نے وادی کے شہری اور دیہی علاقوں میں سکیورٹی کو مضبوط بنانے کی ہدایات جاری کیں، 24 گھنٹے گشت اور اہم داخلی اور خارجی راستوں پر بھارتی فورسز کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا۔ پوری وادی میںبھارتی فوج اور پولیس کے اہلکار لوگوں کی شناخت کرتے اور گاڑیوں کی تلاشی لیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔کشمیری سمجھتے ہیں کہ امیت شاہ علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کی آڑ میں انہیں حق رائے دہی سے محروم کرنے کی حکمت عملی کے ساتھ آئیں گے۔تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امیت شاہ کا دورہ تحریک آزادی کشمیر کو غیر ملکی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے طورپرپیش کرنے کی کوشش ہے تاکہ بین الاقوامی حمایت حاصل کی جاسکے۔