سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پنیر متوازن غذا کا ایک صحت مند حصہ ہو سکتا ہے، تاہم انھوں نے خبر دار کیا ہے کہ بعض اقسام کی پنیر ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کس طرح مخصوص دودھ کی مصنوعات ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں اور کون سی اقسام حیرت انگیز پر حفاظتی اثر مرتب کر سکتی ہیں۔
ٹائپ 2 ذیابیطس ایک دائمی حالت ہے جہاں آپ کا جسم کافی انسولین پیدا نہیں کرتا، جس کے نتیجے میں خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
طویل عرصے تک ہائی بلڈ شوگر لیول، یا ہائپرگلیسیمیا سنگین طویل مدتی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے، بشمول خون کی نالیوں، اعصاب، گردے، آنکھوں کی بینائی اور دل کی بیماری اور فالج کے خطرے میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ یہ کیفیت اب دنیا بھر میں صحت عامہ کے حوالے سے تشویشناک ہوتی جارہی ہے۔
برطانیہ میں ایک اندازے کے مطابق ٹائپ 2 ذیابیطس کے کیسز میں نمایاں اضافے کی نشاندہی ہوئی ہے اور 2025 تک 50 لاکھ سے زائد افراد میں اس بیماری کی تشخیص کا امکان ہے۔ جبکہ 2030 تک ممکنہ طور پر ہر 10 میں سے ایک بالغ کو ذیابیطس ہو سکتا ہے۔ اس بیماری کی بڑھنے کی ایک وجہ موٹاپا بھی ہے۔
اس حوالے سے سوئیڈش بالغ افراد پر کی ایک تحقیق سے یہ پتہ چلا کہ غیر خمیر شدہ دودھ اور پنیر کا زیادہ استعمال ٹائپ ٹو ذیابیطس میں اضافہ کا باعث ہوسکتا ہے۔
2013 میں سوئیڈن میں فی کس دودھ کا استعمال دنیا میں چوتھے نمبر پر تھا اور اوسطاً ہر سوئیڈش شہری 341.2 کلوگرام ہر سال استعمال کر رہا تھا اس میں مکھن شامل نہیں تھا۔
اس تحقیق میں ٹائپ ذیابیطس کے خطرے پر دودھ کی مختلف مصنوعات کے زیادہ استعمال کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے، جبکہ ڈیری کی مقدار سے وابستہ پلازما میٹابولائٹس (چھوٹے مالیکیول جو خون کے پلازما میں گردش کرتے ہیں) کی بھی جانچ کی گئی ہے۔