کیلشیئم کی کمی کو عموماً خواتین سے منسلک کیا جاتا رہا ہے لیکن اب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مرد بھی کیلشیئم کی کمی کے خطرے کا شکار ہو رہے ہیں۔
ماہرینِ صحت کے مطابق آج کل کے طرزِ زندگی، ناقص غذا اور سورج کی روشنی کی کمی نے مردوں میں ہڈیوں کی کمزوری اور بیماریوں کے خطرات بڑھا دیے ہیں۔
ماہرینِ صحت نے بتایا ہے کہ کیلشیئم ایک نہایت ضروری معدنی عنصر ہے جو ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے اور کئی اہم جسمانی افعال میں کردار ادا کرتا ہے۔
ماہرینِ صحت کے مطابق جب جسم کو خوراک سے کیلشیئم کی ضروری مقدار نہیں ملتی تو وہ اپنی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہڈیوں سے کیلشیئم حاصل کرنے لگتا ہے جس سے ہڈیاں کمزور اور ان میں فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کیلشیئم کی کمی کی وجہ
ماضی میں گھروں میں صحن ہوا کرتے تھے جس سے سورج کی قدرتی روشنی روزمرہ زندگی کا حصہ ہوتی تھی لیکن جدید شہری نظام اور بند گھروں میں رہنے کے رجحان نے لوگوں کو سورج کی روشنی سے دور کر دیا ہے۔
خاص طور پر بچوں کا زیادہ تر وقت گھروں کے اندر ہی مختلف سرگرمیوں یا پھر اسکرین کے سامنے گزرتا ہے یوں سورج کی روشنی نہ ملنے کی وجہ سے جسم میں وِٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے جو کیلشیئم کو ہڈیوں میں جذب کرنے کے لیے ضروری ہے۔
آج کل دیہی علاقوں میں بھی کیلشیئم سے بھرپور خوراک کی کمی ہے لیکن وہاں بیشتر لوگ اب بھی کھلی ہوا اور سورج کی روشنی میں کافی وقت گزارتے ہیں اور مٹی پر کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی ہڈیوں کی صحت بہتر رہتی ہے۔
اس کے علاوہ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ اناج، پروسیسڈ فوڈز، ملاوٹ شدہ دودھ، کولڈ ڈرنکس اور کیفین کا استعمال بڑھ جانے کی وجہ سے بھی جسم میں کیلشیئم کی کمی ہو رہی ہے۔
کیلشیئم کی کمی کی علامات اور اثرات
ابتدائی طور پر کیلشیئم کی کمی کا پتہ نہیں چلتا اور اکثر اسے نظر انداز کر دیا جاتا ہے جیسے کہ تھکاوٹ، بار بار پٹھوں میں درد، انگلیوں میں جھنجھلاہٹ کا احساس، ناخنوں کا ٹوٹنا، بچوں کی جسمانی نشونما میں تاخیر، دانتوں کے مسائل اور ہڈیوں کا درد وغیرہ۔
کیلشیئم کی زیادہ کمی امراضِ قلب یہاں تک کہ دل بند ہو جانے کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
خواتین کی زندگی کے مخصوص مراحل ہوتے ہیں جب جسم میں کیلشیئم کی ضرورت بڑھ جاتی ہے جیسے کہ حیض، حمل اور ماہواری کا بند ہونا۔
خواتین کی طرح مردوں کی ہڈیوں کی صحت بھی عمر کے ساتھ خطرے میں آتی ہے اور 19 سال کی عمر کے بعد مردوں کی جسمانی نشونما میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے جس سے ان کی کیلشیئم کی ضرورت بڑھ جاتی ہے۔
احتیاطی تدابیر
کیلشیئم کی کمی کو پورا کرنے کا سب سے محفوظ حل متوازن غذا ہے، اس لیے دودھ، دہی، پنیر، بروکولی، ڈرم اسٹِک (مورِنگا)، انجیر، بادام اور کیلشیئم سے بھرپور اناج کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔
صبح یا شام کے وقت روزانہ 15سے 20 منٹ سورج کی روشنی میں گزارنے سے جسم میں وٹامن ڈی کی پیداوار کو فروغ ملے گا جو کہ ہڈیوں میں کیلشیئم کو جذب کرنے کے لیے ضروری ہے۔