ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ کلین ایٹنگ یعنی صرف صحت مند یا صاف خوراک کھانے کی شدید ضد ناصرف غذائی قلت بلکہ سنگین ذہنی مسائل اور ایٹنگ ڈس آرڈرز کا باعث بن سکتی ہے۔
ہنگری کی سیمیلوائس یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق 179 فیشن ماڈلز پر کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک تہائی سے زائد افراد میں ’آرتھوریکسیا‘ (Orthorexia) کی علامات پائی گئیں، یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں انسان غیر معمولی حد تک صرف صاف اور صحت مند کھانے پر زور دیتا ہے۔
ماہرین کے مطابق غذا سے متعلق سخت اصولوں پر عمل، غیر صحت مند کھانے کے خوف سے خاندانی یا سماجی تقریبات سے گریز، خوراک کا معمول متاثر ہونے پر شدید ذہنی دباؤ، بال گرنا، ناخن ٹوٹنا، کمزوری اور تھکن آرتھوریکسیا کی علامات ہو سکتی ہیں۔
سیمیلوائس یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف بیہیویئرل سائنسز سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر نکولٹ بوگار نے خبردار کیا کہ اگر کوئی شخص صرف مچھلی، سبزیاں، کچی یا کاربوہائیڈریٹ سے پاک غذا لیتا ہے تو وہ غذائی قلت کا شکار ہو سکتا ہے، جیسے کہ ایٹنگ ڈس آرڈرز میں دیکھا جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ 90 فیصد ماڈلز صرف صاف یا صحت مند کھانے کے خواہاں تھے۔