زیادہ تر لوگ گردوں کی بیماری کو تھکن اور سوجن کے مسائل جیسے اندرونی علامات سے جوڑتے ہیں، لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ بیماری جلد پر بھی اثر ڈال سکتی ہے۔
گردے کی خرابی کی صورت میں خارش اور جلد پر ریش (rashes) عام علامات ہیں، جو مریض کی روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کر سکتی ہیں۔
گردے ہمارے جسم سے اضافی مادے، زائد پانی اور معدنیات (جیسا کہ فاسفورس اور کیلشیم) کو خارج کرتے ہیں، جب گردے صحیح طریقے سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں، تو یہ اضافی مادے جسم میں جمع ہونے لگتے ہیں، جو جلد کو چبھنے اور خارش کا باعث بنتے ہیں۔
Pruritus یا دائمی خارش گردے کی بیماری (خصوصاً آخری اسٹیج یا ڈائیلیسس کے مریضوں) میں ایک عام اور تکلیف دہ علامت ہے، یہ خارش معمولی نہیں ہوتی یہ نیند میں خلل ڈال سکتی ہے، ذہنی دباؤ پیدا کر سکتی ہے اور معیارِ زندگی کو بُری طرح متاثر کرتی ہے، مسلسل کھجانے سے جلد زخمی ہو سکتی ہے، جس سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اگرچہ عام موئسچرائزرز وقتی آرام دے سکتے ہیں، لیکن اصل علاج خون میں فاسفورس کی سطح کو کنٹرول کرنا ہے، اس کے لیے گردوں کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ مخصؤص غذا اپنائیں، فاسفورس بائنڈر دوا استعمال کریں، مناسب اور باقاعدہ ڈائیلیسس کروائیں۔
یہ اقدامات جسم میں فاضل مادوں کے جمع ہونے کو روکنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے خارش میں کمی آ سکتی ہے۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی درست تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔