برطانوی ووٹرز کی قابل ذکر تعداد یورپی یونین کے ساتھ نئے تجارتی تعلقات کو ترجیح دے رہی ہے۔
ایک حالیہ سروے کے مطابق برطانیہ میں ووٹرز کی ایک قابل ذکر اکثریت یورپی یونین کے ساتھ تجارتی تعلقات کی تعمیر نو کو ترجیح دیتی نظر آ رہی ہے۔
یہ نتائج بریگزٹ ریفرنڈم کے بعد سے یورپی یونین کے حق میں عوامی جذبات میں واضح تبدیلی کی عکاسی کرتے ہیں۔
یہ رجحان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ ٹیرف کے اعلانات سے پیدا ہونے والی معاشی غیر یقینی صورتحال سے مزید زور پکڑ سکتا ہے جس کے نتیجے میں عالمی مالیاتی عدم استحکام پیدا ہوا ہے۔
بین الاقوامی تھنک ٹینک بیسٹ فار برطانیہ کی جانب سے کیے گئے اس سروے کے مطابق برطانیہ کے 53 فیصد ووٹرز کا خیال ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات برطانیہ کی معیشت پر مثبت اثر ڈالیں گے جبکہ 13فیصد کا خیال ہے کہ ایسا کرنے سے برطانیہ کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
سروے میں شامل 68 فیصد لوگوں نے یہ رائے ظاہر کی کہ یورپی یونین کے ساتھ بہتر تعلقات برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان تجارت میں اضافہ کریں گے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان افراد میں سے جنہوں نے اگلے انتخابات میں ریفارم یو کے کو ووٹ دینے کی خواہش ظاہر کی ان میں سے 48 فیصد نے تسلیم کیا کہ یورپی یونین کے ساتھ بہتر تعلقات تجارت پر مثبت اثر ڈالیں گے اور اتنے ہی ووٹرز نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے تعلقات برطانوی شہریوں کے لیے یورپ بھر میں سفر کی سہولت فراہم کریں گے۔
صرف 11 فیصد ووٹرز نے تجویز کیا کہ ان تعلقات کا دونوں پہلوؤں پر منفی اثر پڑے گا۔