اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے پر سخت تنقید کی ہے۔
نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ صدر میکرون ہماری سر زمین کے قلب میں ایک فلسطینی ریاست کے خیال کو فروغ دے کر بہت بڑی غلطی کر رہے ہیں اور وہ بھی ایک ایسی ریاست جس کا واحد مقصد اسرائیل کی تباہی ہے۔
اُنہوں نے 7 اکتوبر 2023ء کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج تک حماس یا فلسطینی اتھارٹی کی کسی ایک شخصیت نے بھی ہولوکاسٹ کے بعد ہونے والے یہودیوں کے بدترین قتلِ عام کی مذمت نہیں کی۔
نیتن یاہو کے اس بیان سے قبل ہفتے کو نیتن یاہو کے بیٹے یائر نے بھی سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر میکرون کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے پر اظہارِ برہمی کیا تھا۔
اُنہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’تم پر لعنت ہو‘۔
یائر نے مزید لکھا کہ ہم بھی نیو کیلیڈونیا، فرانسیسی پولینیشیا، کورسیکا، باسکی کنٹری اور فرانسیسی گیانا کی آزادی کو تسلیم کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ فرانسیسی صدر میکرون نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان جون میں فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ہونے والی کانفرنس کے دوران کیا جا سکتا ہے۔