• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا ہر دوسرا گھر نزلہ، زکام، بخار کی لپیٹ میں

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ملک بھر میں 2025ء کی ابتداء ہی فلو، نزلہ اور بخار کی غیر معمولی لہر کے ساتھ ہوئی ہے، ہر دوسرا گھر نزلہ، زکام اور بخار کی لپیٹ میں ہے۔

ماہرین کے مطابق اس بار وائرس ناصرف زیادہ شدت کے ساتھ پھیلا بلکہ اس کا دورانیہ بھی طویل ہے۔

2025ء کے صرف 4 مہینے گزرے ہیں، لیکن فلو، نزلہ اور بخار نے ملک بھر میں لوگوں کو شدید متاثر کیا ہے۔

 ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کی شدت، مدت اور پھیلاؤ پچھلے سالوں سے کہیں زیادہ ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ صرف فلو نہیں، بلکہ موسمیاتی تبدیلی کا وہ اثر ہے جو اب ہماری صحت کو براہِ راست نقصان پہنچا رہا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بار فلو سیزن معمول سے ناصرف زیادہ طویل ہے بلکہ فروری میں انفلوئنزا کے کیسز کی شرح سب سے زیادہ رہی ہے۔

دوسری جانب ماہرینِ ماحولیات کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے، جو موسمیاتی تبدیلی کا سبب بننے کے بجائے اس کا سب سے زیادہ نقصان اٹھا رہے ہیں جو صحتِ عامہ کے لیے ایک چیلنج بنتا جارہا ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو نہ پایا گیا تو بدلتا موسم ہماری صحت پر پہلے سے زیادہ اثر ڈالے گا۔

صحت سے مزید