پاکستان نے فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ قرارداد پر سوشل میڈیا پوسٹس کو گمراہ کن قرار دے دیا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ قرارداد پر بعض سوشل میڈیا تبصروں کی بنیاد غلط میڈیا رپورٹس پر ہے، پاکستان نے قرارداد او آئی سی کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے پیش کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق قرارداد پاکستان کی نہیں بلکہ جینیوا میں او آئی سی گروپ کی سالانہ مشترکہ پیشکش تھی، قرارداد کا متن فلسطینی وفد کی منظوری اور او آئی سی کی تائید سے پیش کیا گیا۔ پاکستان نے کسی بھی مرحلے پر قرارداد کے متن میں یکطرفہ ترمیم نہیں کی۔
اس حوالے سے دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ قرارداد کا مقصد تجویز کو ختم کرنا نہیں بلکہ اسے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سپرد کرنا ہے۔
دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بےبنیاد ہیں، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا، کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر رابطے بھی نہیں کرتا۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے فلسطینی وفد کی درخواست پر او آئی سی کی مزید 2 قراردادیں بھی پیش کیں، پاکستان کا فلسطینی کاز سے تاریخی اور غیرمتزلزل عزم برقرار ہے۔