اسلام آباد(نمائندہ جنگ )حکومت اور اپوزیشن ہم آواز‘قومی اسمبلی نے فلسطین پراسرائیلی جارحیت کے خلاف قراردادمتفقہ طورپرمنظورکر لی۔ قراردادمیں فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ان کی جائز جدوجہد میں غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فوری، ہنگامی، مستقل اور جامع جنگ بندی اور سلامتی کونسل کی قراردارکے مطابق اسرائیلی قابض افواج کی غزہ کی پٹی سے فوری اور غیر مشروط انخلاء کامطالبہ کیاگیاہےجبکہ ایوان میں تقاریر کرتے ہوئے ارکان کاکہناتھاکہ اسرائیل کی عالم اسلام کے حکمرانوں نے اس قتل عام میں سہولت کاری کی‘مسلم امہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے‘ صرف بددعائیں دینے سے اسرائیل تباہ نہیں ہوگا‘ اگر ابابیلیں آ بھی گئیںتو وہ ہمیں ہی ماریں گی‘جہادکا اعلان کیاجائے ۔بحث میں میں حصہ لیتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ غزہ کے مسلمان کسی سیاسی مقصد کے لئے نہیں بلکہ قبلہ اول کی حفاظت کیلئے جدوجہدکررہے ہیں جو تمام عالم اسلام کے ایمان کا مسئلہ ہے۔اسرائیل کی عالم اسلام کے حکمرانوں نے اس قتل عام میں سہولت کاری کی۔پاکستان فوری طور پر اپنی میزبانی میں او آئی سی سربراہ اجلاس بلائے،اسرائیل کو الٹی میٹم دیا جائے کہ اگر یہ بربریت ختم نہیں ہوتی تو عالم اسلام جہاد کا اعلان کرے۔پیپلز پارٹی کے رکن عبدالقادر پٹیل نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ 80 لاکھ یہودی ہیں،اس سے زیادہ ہمارے پاس علماء کرام ہیں تاہم ان کی دعائیں قبول نہیں ہورہیں‘ڈیڑھ ارب مسلمان آج بھی ابابیلوں کا انتظار کررہے ہیں ۔ ایم کیوایم پاکستان کے مصطفیٰ کمال نے کہاکہ میری درخواست ہے کہ کم سے کم 100فلسطینی زخمی بچوں کو خاندانوں سمیت پاکستان لایا جائے اوران کاعلاج کیا جائے۔