• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی اسائلم سسٹم ذہنی صحت کو کمزور، خودکشی کے خیالات کا سبب بن رہا ہے: مینٹل ہیلتھ فاؤنڈیشن

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

پاکستانی نژاد شخص سمیع گچکی نے سیاسی پناہ کے فیصلے کے لیے ایک دہائی تک انتظار کرنے کے تباہ کن اثرات پر اظہارِ خیال کیا ہے۔

21 سالہ سمیع گچکی نے بتایا کہ میں صرف 10 سال کا تھا جب میرے خاندان نے پاکستان میں سیاسی ظلم و ستم سے بھاگ کر برطانیہ میں پناہ لی۔

اُنہوں نے انکشاف کیا کہ تقریباً 1 درجن کے قریب میرے رشتے داروں کو ان کے سیاسی عقائد کی وجہ سے قتل کر دیا گیا تھا۔

سمیع گچکی نے برطانیہ میں پناہ لینے کے تجربے کے بارے میں بتایا کہ برطانوی اسائلم سسٹم نے میری ذہنی حالت کو بہت متاثر کیا، میں نے برطانیہ میں اپنی پناہ گزین کی حیثیت کے بارے میں ہوم آفس کی طرف سے فیصلہ آنے کا 1دہائی تک انتظار کیا۔

اُنہوں نے بتایا کہ طویل انتظار کے بعد مالی مدد کے بغیر کام کرنے یا مزید تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہونے کی وجہ سے خودکشی کے خیالات آنے لگے۔

سمیع گچکی نے بتایا کہ خودکشی کے خیالات آنے پر میں نے اپنا علاج کروانے کا فیصلہ کیا۔

اس حوالے سے برطانیہ کی ممتاز چیریٹی مینٹل ہیلتھ فاؤنڈیشن کا دعویٰ ہے کہ برطانیہ کا موجودہ اسائلم سسٹم پناہ لینے کے لیے برطانیہ آنے والوں کی ذہنی صحت کو مستقل طور پر کمزور کر رہا ہے جس کے نتیجے میں خودکشی کے خیالات آنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مینٹل ہیلتھ فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو مارک رولینڈ کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال ملک میں ایک طوفان جیسی صورتِ حال پیدا کر رہی ہے جہاں پریشان حال لوگ انتہائی دباؤ والے اسائلم سسٹم کا شکار ہوتے ہیں۔

اُنہوں نے اسائلم سسٹم کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار افراد کے سرکاری اعداد و شمار جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

مارک رولینڈ نے کہا کہ اس شعبے میں کام کرنے والے خیراتی اداروں کو متعلقہ اعداد و شمار کی عدم موجودگی کی وجہ سے صحتِ عامہ کے نقطۂ نظر سے اس مسئلے کو حل کرنے میں اہم چیلنجز کا سامنا ہے۔

اس معاملے پر ہوم آفس کے ترجمان نے اپنا ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم برطانیہ میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے افراد کے خلاف سخت اقدامات کو برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہیں اور ہمارا کوئی ایسا فاسٹ ٹریک عمل متعارف کروانے کا ارادہ نہیں ہے جو کام کے ویزے کے قائم کردہ ضوابط سے باہر برطانیہ آنے والوں کو ان قوانین کو نظرانداز کرنے کے قابل بنائے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید