• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کے وکلاء کی جانب سے دھرنا ایک ریفرنڈم ہے، بلوچستان بار کونسل

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے کہاہےکہ سندھ کے باشعور وکلاء نے سندھ دریا سے چھ کینالز نکالنے اور 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دھرنا دے کر ایک تاریخ رقم کی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی بار ایسوسی ایشن اور سندھ بھر سے ہزاروں وکلاء سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سول سوسائٹی کی جانب سے جمعہ کو سندھ بھر میں قومی شاہراہوں پر جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے باشعور وکلاء نے سندھ دریا سے چھ کینالز نکالنے اور 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دھرنا دے کر ایک تاریخ رقم کی ہے وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر سندھ دریا سے کینالز نکالنے کا فیصلہ واپس لیں۔ سندھ کے باشعور ہزاروں وکلاء اور عوام کی جانب سے کینالز نکالنے کے خلاف دھرنا ایک ریفرنڈم ہے اور دنیا کی کوئی بھی طاقت عوام کے سامنے ٹھہر نہیں سکتی انہوں نے کہاکہ قوموں کے وسائل پر معدنیات پر پانی پر وفاق اور اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے جبری قبضہ جاری ہے جسے عوام نے مسترد کردیا ہے انہوں نے کہاکہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں مکمل طور پر ایگزیکیٹو کے زیر کنٹرول ہیں سندھ دریا سے کینالز نکالنے کا معاملہ ہو یہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کے معدنیات کا معاملہ باشعور وکلاء، عوام اور سیاسی جماعتیں عدالتوں میں جانے کی بجائے سڑک پر احتجاج کو ترجیح دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اس وقت سینکڑوں سیاسی کارکن عمران خان ڈاکٹر ماہ رنگ سمیت پابند سلاسل ہیں اب وقت آچکا ہے کہ ملک بھر کے عوام اپنی جدوجہد تیز کریں۔
کوئٹہ سے مزید