• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذیابیطس کی نئی قسم ٹائپ 5 دریافت، جو موٹاپے سے نہیں غذائیت کی کمی سے ہوتی ہے، ماہرین

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

سائنسدانوں نے ذیابیطس کی نئی قسم ٹائپ 5 دریافت کی ہے، جو کہ موٹاپے سے نہیں بلکہ غذائیت کی کمی سے منسلک ہے اور باضابطہ طور پر اس کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ 

اسے ’ٹائپ فائیو ڈائی بیٹیز‘ کا نام دیا گیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس بیماری سے دنیا میں ڈھائی کروڑ افراد متاثر ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ زیادہ تر غیر تشخیص شدہ ہے۔ 

کہا جاتا ہے کہ ڈاکٹرز اکثر غلطی سے اسے ٹائپ ون سمجھتے ہیں لیکن انسولین سے اس کا علاج کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔ 

ماہرین کے مطابق یہ بنیادی طور پر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں غذائی قلت کا شکار، دبلے پتلے نوعمر بچوں اور نوجوانوں کو متاثر کرتا ہے۔

انٹرنیشنل ڈائی بیٹیز فیڈریشن نے 8 اپریل کو بنکاک میں اپنی عالمی کانگریس میں اس بیماری کی درجہ بندی کرنے کےلیے ووٹ دیا جسے پہلے میچوریٹی آن سیٹ ذیابیطس آف دی ینگ کا نام دیا گیا ہے۔

البرٹ آئن اسٹائن کالج آف میڈیسن کی پروفیسر میریڈتھ ہاکنز نے کہا اس کی تاریخی طور پر غیر تشخیص شدہ ہے اور اس کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں۔ 

انکا مزید کہنا تھا کہ انٹر نیشنل ڈائی بیٹیز فیڈریشن کی جانب سے اسے  ٹائپ فائیو ڈائی بیٹیز کے طور پر تسلیم کرنا اس کے بارے میں صحت کے مسئلے کے طور جاننے کے حوالے سے بہت اہم قدم ہے، کیونکہ یہ بیماری بہت سارے لوگوں کے لیے نہایت تباہ کن ہے۔ 

اس کی جو عمومی علامات بتائی گئی ہیں ان میں وزن بہت کم ہونا، مسلسل تھکاوٹ اور کمزوری، بہت زیادہ پیاس لگنا، بار بار پیشاب آنا، آنکھوں میں دھندلاہٹ، پٹھوں کا ختم ہون، بھوک نہ لگنا اور کھانا ہضم نہ ہونا جیسی علامات شامل ہیں۔

صحت سے مزید