کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) آئی جی ریلویز پولیس نے ریلوے پولیس کو تین ماہ میں پنجاب پولیس کی طرز پر ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آئی جی ریلویز پولیس رائے محمد طاہر نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی کے تعاون سے ریلویز پولیس کا اپنا ڈیٹا سرور ہوگا اور تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا، مینول طریقہ آہستہ آہستہ ختم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ریلوے پولیس اہلکاروں کے لیے قواعد و ضوابط بنا دئیےگئے ہیں، ریلوے میٹریل کی چوری روکنے کے لیے اہلکار ویڈیو بنا کر جائے گا اور وہ ویڈیوز کلپ ریکارڈ کا حصہ ہوگا، آنے اور جانے والے اہلکار پابند ہوں گے۔آئی جی ریلویز پولیس نے بتایا کہ ریلویز پولیس میں نفری کی تعداد پوری کرنے کے لیے 500 پوسٹوں پر بھرتیوں کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، دسمبر تک مزید ہزار اہلکاروں کی بھرتی کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے 30 بڑے اور 70 چھوٹے ریلوے اسٹیشنز پر کیمروں اور سیکورٹی آلات کے لیے 3 ارب کا پروجیکٹ تیار کیا ہے، 5 ارب کی لاگت سے ریلویز کے 50 پولیس اسٹیشن کو اَپ گریڈ کیا جائے گا، 8 ارب کے پروجیکٹ آئندہ سال وفاقی ترقیاتی اسکیموں کا حصہ ہوں گے۔آئی جی ریلویز پولیس نے بتایا کہ ریلوے پولیس میں کرپشن کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں، جو پولیس اہلکار کرپشن کرے گا وہ فارغ ہوگا اور یلوے پولیس میں نہیں ہوگا۔ ریلوے پولیس کی انویسٹی گیشن آفیسرز کو 3 ماہ کی جدید ٹریننگ کروائی جائے گی، ریلویز پولیس کو لاجسٹک اور انویسٹی گیشن کے لیے ایڈوانس فنڈز فراہم کیے ہیں، آئندہ 3 ماہ میں آپ کو ریلوے پولیس میں واضح تبدیلی نظر آئے گی۔