وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ شملہ معاہدے کی تنسیخ کی جاسکتی ہے لیکن سندھ طاس معاہدے میں بین الاقوامی ضامن ہیں۔
سیالکوٹ میں جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بھارت پانی کہاں لے جائے گا؟ نہ وہ رخ موڑ سکتا ہے اور نہ ہی پانی کو روک سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر کے کچھ حاصل کرلے گا، اس معاہدے میں بین الاقوامی ضمانتیں ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ شملہ معاہدہ میں تنسیخ کی جاسکتی ہے لیکن سندھ طاس معاہدے میں بین الاقوامی ضامن ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم تحقیقات کےلیے تیار ہیں تاکہ سچ اور جھوٹ دنیا کے سامنے آجائے، بین الاقوامی کمیشن بنایا جائے اور تحقیقات کی جائیں، لیکن بھارت کی طرف سے کوئی ریسپانس نہیں آیا۔
خواجہ محمد آصف نے یہ بھی کہا کہ نریندر مودی اور ان کے انتہا پسند ساتھی اپنی گرتی ساکھ کو بچانے کےلیے ایسی باتیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ یہ سب رنگ بازی ہو رہی ہے، حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت کے اندر اس وقت ایک نہیں بلکہ علیحدگی کی متعدد تحریکیں چل رہی ہیں، ان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ نریندر مودی واحد حکمران ہے جس پر دہشت گردی اور قتل عام کے الزامات ہیں، اس کا ماضی دیکھ لیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی پیشکش کو قبول کیا جائے، دنیا اس پر ریسپانس کر رہی ہے، دباؤ بڑھ رہا ہے کہ بھارت اس پیشکش کو قبول کرے۔
انہوں نے کہا کہ سکھوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے سب کے سامنے ہے، سکھوں کے گولڈن ٹیمپل کے سوا سارے مقدس مقامات پاکستان میں ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے اور اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا، کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔