• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت کو نقصان پہنچانے پر برطانوی پولیس اور خفیہ ایجنسیز ہائی الرٹ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

 لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر بھارتی شرپسندوں کی طرف سے احتجاجی مظاہرے، ہائی کمیشن کی عمارت کے شیشے توڑنے اور کمیشن کی بلڈنگ کو نقصان پہنچانے کے بعد برطانیہ میں پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

مسلمانوں کی دکانوں، ہوٹلز اور دیگر کاروباری یونٹس کو مکمل سیکیورٹی فراہم کر دی گئی ہے۔

برطانیہ میں آباد 20 لاکھ پاکستانیوں نے بھارتی شرپسندوں کے کسی بھی حملے کی صورت میں حفاظتی اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جوں جوں پاک بھارت تناؤ بڑھتا جا رہا ہے اسی رفتار سے برطانیہ میں بھارتی شہریوں اور پاکستانیوں میں بھی تناؤ بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ کچھ ایسی ہی صورتحال یورپی ممالک میں بھی پیدا ہو رہی ہے، پاکستانیوں نے بھارتیوں کے ساتھ کاروبار غیر معینہ مدت تک معطل کر دیا ہے۔

دوسری طرف او پی سی کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے رچ ڈیل میں نمائندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور یورپی ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے ان سے رابطہ کر کے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف موجودہ جنگی صورتحال میں ایک خصوصی فنڈ کا اعلان کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن اپنا سب کچھ ملک اور فوج کےلیے فروخت کر کے بھاری تعداد میں زر مبادلہ وطن کی خدمت کےلیے بھجوانے کے لیے بےچین ہیں، کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستگی سے بالا تر ہو کر تمام تارکین وطن وزیراعظم کے ممکنہ خصوصی فنڈ میں زر مبادلہ بھجوانے کےلیے تیار ہیں تاکہ فوج کےلیے جدید ترین ہتھیار جنگی طیارے اور دیگر ضروری سامان خریدا جا سکے۔

 بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ پاکستان بھارت سے ہرگز بلیک میل نہیں ہوگا، اگر اس نے جنگ شروع کی تو اب ختم ہماری مرضی سے ہوگی، اس صورتحال میں تارکین وطن کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اشارے کے منتظر ہیں، ہم اس قدر زر مبادلہ بھجوائیں گے کہ حکومت کو آئی ایم ایف اور دوست ممالک کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔

برطانیہ و یورپ سے مزید