مقبوضہ کشمیر کے رہنما فاروق عبداللّٰہ نے بھارت میں دہائیوں سے مقیم پاکستانیوں کی بے دخلی کو غیر انسانی قرار دے دیا۔
فاروق عبداللّٰہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں پاکستانی 50 برسوں سے مقیم ہیں، انہیں ڈی پورٹ کرنا غیر انسانی اور نفرت کا باعث ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل علاج کی غرض سے بھارت جانے والے پاکستانی معذور بچے کو بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کرنے کے الٹی میٹم کے بعد علاج ادھورا چھوڑ کر واپس پاکستان آنا پڑا۔
بعدازاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھارت میں ادھورا علاج چھوڑ کر آنے والے بچے کا علاج کرانے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے میں 26 سیاح دہشت گردی کا نشانہ بن گئے تھے۔
پہلگام حملے کے بعد بھارتی حکومت نے کئی سفارتی قدم اُٹھائے، جس میں سے ایک سارک ویزے کے تحت پاکستانی شہریوں کے اپنے ملک میں قیام پر پابندی عائد کرنا بھی شامل ہے۔
بھارتی حکومت نے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم دیا تھا، جس کے بعد 2 بچوں کے دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی پاکستانی فیملی بھی وطن واپس پہنچ گئی تھی۔