برطانوی سیاست بعض اہم تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، یورپ کی طرح برطانیہ میں بھی دائیں بازو کے عناصر سیاسی منظر پر تیزی سے ابھر رہے ہیں۔
دائیں بازو کی پارٹی یوکے ریفارم نے ضمنی انتخاب جیت کر حکمران لیبر پارٹی کی بڑی اکثریت کو الٹ دیا ہے۔
یکم مئی کو برطانیہ میں بعض کونسلوں اور میئرز کے انتخابات کے ساتھ ضمنی پارلیمانی انتخابات بھی منعقد ہوئے۔
مرکز میں اقلیتی برادریوں کی پہلی چوائس حکمران لیبر پارٹی نے اگرچہ میئر کی 3 نشستیں جیت لی ہیں، تاہم دائیں بازو کی یوکے ریفارم نے رن کارن اور ہیلسبی کے پارلیمانی ضمنی انتخاب میں اپنے پانچویں ایم پی کی جیت کا جشن منایا ہے۔
رن کارن اور ہیلسبی کا ضمنی انتخاب یوکے ریفارم نے اگرچہ 6 ووٹوں سے جیتا ہے لیکن یہ ایک اہم بریک تھرو ہے کیونکہ دائیں بازو کی جماعت کا یہ پہلا میئر منتخب ہوا ہے۔
برطانیہ میں منتخب میئرز: میئر کے چھ انتخابات ہوئے ہیں، کونسل کے اکثریتی نتائج آج متوقع ہیں۔
سارہ پوچن دوبارہ گنتی کے بعد لیبر کی بڑی اکثریت کو پلٹ کر ریفارم کی پانچویں ایم پی بن گئی ہیں دیگر جگہوں پر ریفارم نے گریٹر لنکن شائر میں اپنا پہلا میئر کا انتخاب جیت لیا اور لیبر نے نارتھ ٹائن سائیڈ، ویسٹ آف انگلینڈ، اور ڈانکاسٹر میں میئر کی تین نشستیں جیت لی ہیں۔
میڈیا نے ان انتخابات کو ریفارم یوکے کی کہانی کے طور پر بیان کیا ہے، جو اقلیتی برادریوں کےلیے یقینی طور پر تشویش ناک صورتحال کا مظہر ہے، تفصیلات کے مطابق انگلینڈ میں کونسل کی 1 ہزار 600 سے زیادہ نشستوں پر ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
گزشتہ روز گریٹر لنکن شائر کا انتخابی معرکہ امیگریشن مخالف اور متنازعہ خیالات کی حامل ابھرتی ہوئی سیاسی جماعت یوکے ریفارم نے مار لیا۔
اینڈریا جینکنز جو سابق ٹوری ایم پی اور وزیر رہی ہے تاہم اس نے ریفارم یو کے جوائن کر لی تھی وہ گریٹر لنکن شائر کے میئر کے طور پر منتخب ہوئی ہیں، انہیں 42 فیصد ووٹ ملے ہیں اس الیکشن پر بھی قومی سطح پر سیاسی مبصرین کی نظریں لگی تھیں۔
نئی ایم پی سارہ پوچن نے نائجل فاریج کو بطورعظیم لیڈر خراج تحسین پیش کیا کیونکہ سابق ٹوری وزیر نے ریفارم یوکے کے لیے گریٹر لنکن شائر کو میئر کے طور پر لیا۔
فاریج کی پارٹی نے لیبر کو بعض جگہوں پر سخت ٹائم دیا ہے، جس کے بعد لیبر لیڈر اور وزیراعظم سر کئیر سٹارمر پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ ووٹروں اور پارٹی کے لوگوں کی باتوں کو توجہ سے سنیں ورنہ دائیں بازو کے عناصر سیاسی عروج حاصل کرسکتے ہیں جو برطانوی روادار سیاست کے لیے المیہ ہوگا۔