• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

یورپی یونین نے چین کی مشہور سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے ٹک ٹاک پر یورپی صارفین کا ذاتی ڈیٹا چین منتقل کرنے کے الزام میں 530 ملین یوروز یعنی 600 ملین ڈالرز کا بھاری جرمانہ عائد کیا۔

اس حوالے سے آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کمپنی تحقیقات کے دوران یورپی صارفین کا ذاتی ڈیٹا چین منتقل کرنے پر وضاحت نہیں دے سکی کہ کن قوانین کے تحت ڈیٹا چین منتقل کیا گیا اور یہ اقدام یورپی یونین کے قوانین کے خلاف ہے۔

یورپی یونین کے قوانین، ’جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن‘، کے تحت یورپی صارفین کا ڈیٹا صرف اس صورت میں بلاک سے باہر منتقل کیا جا سکتا ہے جب دوسری جانب بھی اسی سطح کے حفاظتی اقدامات موجود ہوں۔

آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے ٹک ٹاک کو جرمانہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ 6 ماہ کے اندر اپنے ڈیٹا منتقلی کے قوانین کو یورپی یونین کے قوانین کے مطابق بنانے کا کہا ہے۔ 

یہاں اس بات کا ذکر کرنا اہم ہے کہ آئرلینڈ کا ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن یورپ کے 27 ممالک میں ٹک ٹاک کے یورپین صارفین کے ڈیٹا پرائیویسی ریگولیٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔

دوسری جانب ٹک ٹاک نے آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کی جانب سے عائد کیے گئے جرمانے کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹک ٹاک کے یورپین  پبلک پالیسی اور حکومتی تعلقات کے سربراہ کرسٹین گرین کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کو چینی حکام کی جانب سے کبھی یورپی صارفین کے ڈیٹا منتقلی کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی اُنہیں کبھی یورپی صارفین کا ڈیٹا فراہم کیا گیا۔

اُنہوں نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے اپنے صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کرنے لیے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

کرسٹین گرین  نے مزید کہا کہ آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن اپنی تحقیقات میں ٹک ٹاک کے قابل ذکر ڈیٹا سیکیورٹی اقدامات پر پوری طرح غور کرنے میں ناکام رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید