• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہزاروں سال سے بہنے والے دریا کا پانی کہاں لے جاؤ گے؟ صدر جمعیت علمائے ہند مولانا ارشد مدنی

مولانا مدنی نے زور دیا کہ وہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے بھارت میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور جانتے ہیں کہ جو کچھ یہاں فروغ دیا جا رہا ہے، وہ ملک کے لیے مناسب نہیں ہے۔فوٹو بھارتی میڈیا
مولانا مدنی نے زور دیا کہ وہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے بھارت میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور جانتے ہیں کہ جو کچھ یہاں فروغ دیا جا رہا ہے، وہ ملک کے لیے مناسب نہیں ہے۔فوٹو بھارتی میڈیا

صدر جمعیت علمائے ہند مولانا ارشد مدنی کا کہنا ہے کہ کوئی پانی روکنا چاہتا ہے تو روک لے، ہزاروں سال سے بہنے والے دریا کا پانی کہاں لے جاؤ گے؟

بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے صدر جمعیت علمائے ہند مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ کوئی آسان کام نہیں، حکومت نفرت نہیں بلکہ محبت کی حکمرانی قائم کرے۔

مولانا مدنی نے زور دیا کہ وہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے بھارت میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور جانتے ہیں کہ جو کچھ یہاں فروغ دیا جا رہا ہے، وہ ملک کے لیے مناسب نہیں ہے۔

صدر جمعیت علمائے اسلام ہند نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک کو نفرت کے جس راستہ پر لگا دیا گیا ہے اگر روکا نہ گیا تو مسلمانوں کیلئے ہی نہیں ہر شہری کیلئے یہاں سانس لینا مشکل ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ارباب اقتدار کی کرسی جس پتھر پر ٹکی ہوئی ہے وہ نفرت ہے۔ ان کا بس ایک ہی نظریہ اور اصول ہے کہ نفرتیں پیدا کرو عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرو اور آسانی سے حکومت بنا لو۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید