• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی قوم دنیا میں اپنی نوعیت کی منفرد قوم ہے ہر طرح کے بحرانوں سے نمٹنا ہو یا قدرتی آفات کا سامنا کرنا،جنگ ہو یا امن، پاکستانی قوم نے اپنی صلاحیتوں کے ذریعے ہمیشہ دنیا کو حیران کیا ہے۔ اگرچہ یہ درست ہے کہ معاشی اعتبار سے ہم دنیا کی کمزور اقوام میں شمار ہوتے ہیں،یہ بات بھی غلط نہیں کہ ہم دنیا کے بڑے مقروض ممالک میں سے ایک ہیں، ہمارے ملک سے نوجوان تیزی سے سنہرے مستقبل کی آس میں ملک چھوڑ رہے ہیں، یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام موجود نہیں، پاکستان کا عام شہری مہنگائی، بے روزگاری، بجلی اور گیس کے ہوشربا بلوں کے بوجھ کے نیچے دب کر سسک رہا ہے۔ لیکن ان سب کے ساتھ ساتھ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جب بھی پاکستان پر مشکل وقت آتا ہے تو قرضوں کی ماری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاتی ہے۔ جب ملک میں زلزلہ آتا ہے تو یہی مفلس لوگ اپنی جمع پونجی اپنے ہاتھوں میں لے کر زلزلہ زدگان کی مدد کو نکل پڑتے ہیں، جب ملک میں سیلاب آتا ہے تو اسی قوم کے مخیر افراد سیلاب زدگان کی مدد کیلئے کھڑے ہو جاتے ہیں، قدرتی آفتوں یا بارشوں کے ذریعے لوگوں کے گھر تباہ جائیں تو اسی قوم کے فرخندہ بخت افراد اٹھتے ہیں اور اپنے ہم وطنوں کے سروں پر چھت کھڑی کر دیتے ہیں۔چشم فلک نے وہ منظر بھی دیکھا ہے 1965 ءمیں لوگ بے سر و سامانی کے عالم میں دشمن کے سامنے کھڑے ہوگئے تھے جب دشمن نے بے خبری میں پاکستان پر حملہ کر دیا تھا۔ اس وقت کے صدر جنرل ایوب خان کی ایک للکار پر پوری قوم یکجان ہو گئی تھی ان کا یہ کہنا تھا '' تمہیں پتہ نہیں تم نے اس قوم کو پکارا ہے جس کا نعرہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ'' انہوں نے یہ کہا'' اللہ کا نام لو اور دشمن پر ٹوٹ پڑو'' تو پاکستانی قوم واقعتا دشمن پر ٹوٹ پڑی تھی اور 17 روزہ جنگ میں دنیا کو حیران اور دشمن کو ششدر کر دیا۔ پلوامہ کا واقعہ تو کل کی بات ہے کہ جب بھارت نے اس واقعہ کی آڑ میں پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو پاکستانی افواج اور پاکستانی قوم نے دشمن کو ایسا سبق سکھایا کہ Tea was fantastic کا نعرہ دنیا بھر میں گونجا اور بھارتی حربی صلاحیتوں کا پول کھل گیا۔آج ایک مرتبہ پھر دشمن بھی وہی ہے قوم بھی وہی ہے،حالات بھی تقریبا وہی ہیں،وہی دشمن اب دنیا کی ایک بڑی طاقت بننے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ وہی دشمن ہے جو اس وقت آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملکوں کی صف میں کھڑا ہو چکا ہے، وہی ملک جس نے اپنے ہمسایوں کو دبانے اورخوفزدہ کرنے کیلئے اپنے ملک کو جنگی اسلحہ سے لاد دیا ہے اور اپنی قوم کو کنگال رکھا ہے۔ اس نے محض اپنے توسیع پسندانہ عزائم پورا کرنے کی خاطر ''پہلگام فالس فلیگ آپریشن ''کا ڈرامہ رچایا ہے لیکن شاید وہ یہ حقیقت فراموش کر چکا ہے کہ جنگیں صرف اسلحے سے نہیں لڑی جاتیں بلکہ انسانی جذبے جنگ جیتنے اور ہارنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ 1965ءمیں تو پاکستانی قوم پر بے خبری میں حملہ کیا گیا تھا اور پاکستانی قوم نے دندان شکن جواب دیا تھا آج تو پاکستانی قوم بیدار ہے اس کی مسلح افواج تیار ہیں،اس کی فضائیہ سر بکف ہے اور اسکی سیاسی قیادت بھی ایک پیج پر ہے اور سب یک زبان ہو کر کہہ رہے ہیں ’ہم تیار ہیں‘۔

پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور اس کی جنگی حکمت عملی ہمیشہ دفاعی رہی ہے پاکستان نے اپنی ازلی دشمن بھارت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیشہ دفاعی حکمت عملی پر عمل کیا ہے۔پاکستان نے پر امن بقائے باہمی کا پرچار کیا ہے اور اس پر عمل بھی کیا ہے۔ پاکستان اپنے فوجی بجٹ اور دیگر دفاعی اخراجات میں کمی اور بیشی کے معاملات بھارت کو دیکھ کر کرتا ہے۔ نیو کلیئر ٹیکنالوجی ہو یا جنگی سازو سامان کی خریداری،پاکستان ہمیشہ بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کا سامنا کرنے کیلئے سب اہتمام کرتا ہے۔ ایسے میں بھارت کی طرف سے جنگی جنون پاکستان کو تو خطرات سے دوچار کر ہی رہا ہے خود بھارت کو بھی تباہی کی طرف لے جا رہا ہے۔ بھارت کی طرف سے پاکستان کو حالات جنگ کا شکار کرنا یا اس پر جنگ مسلط کرنا بھارت کی پاکستان دشمنی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کا عملی اظہار ہے۔ اس وقت ہندوستان پر جس جماعت کی حکومت ہے وہ ایک انتہا پسند اور ہندو قوم پرست پارٹی ہے،جو مسلمانوں کے وجود کو بھی بھارت میں برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں۔ اسی جماعت نے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے اور بھارت میں 26 کروڑ مسلمانوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔اس کے بنیاد پرست اور انتہا پسند لیڈروں کے اقدامات کی وجہ سے پورا خطہ عدم استحکام سے دوچار ہونے جا رہا ہے اور اب بھارت کی اسی سوچ کے نتیجے میں پورے خطے میں ایک ایٹمی جنگ کی گونج سنائی دینی ہے لیکن پاکستانی مسلح افواج اور قوم نے بھارت کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ اگرچہ ہم امن پسند ہیں، ہمیں جنگ کرنا پسند نہیں،ہم ملک میں تباہی و بربادی دیکھنے کے روادار نہیں، ہم ملک میں بھوک کے خلاف جنگ کرنا چاہتے ہیں، غربت افلاس ناخواندگی اور جہالت کے خلاف جنگ چاہتے ہیں لیکن اگر بھارت نے ہم پر جنگ مسلط کی تو وہ پاکستانی قوم کو تیار پائیں گے اور انہیں ایسا جواب دیا جائے گا کہ وہ صدہوں یاد رکھا جائے گا اور بھارت کے بڑی طاقت بننے کا خواب چکنا چور ہو جائے گا۔

تازہ ترین