• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

(سابق وفاقی وزیر)

پاکستان کی ایک نسل نے قیام پاکستان کی تحریک اور آزادی کی صبح دیکھی، اسکے بعد کی نسل نے 1965ءمیں بھارت کیخلاف پاکستان کی فتح دیکھی، اسی نسل نے1971ءمیں اپنوں کی غداری اور ملک دشمنی کے مناظر بھی دیکھے،پچھلےچند برسوں سے ہماری قوم لسانیت اور فرقہ وارانہ اختلافات اور انتشار کا شکار ہوگئی ہے،انفرادی مفادات اجتماعی اور ملکی مفادات پر غالب آگئے،قوم تقسیم در تقسیم ہوتی چلی گئی، ایک سیاسی جماعت نے دفاعی اداروں اور اعلیٰ عدالتوں کو بھی نہ بخشا، ان کے خلاف جو مہم چلائی اس نے پاکستان دشمنوں کو یہ اشارہ اور تقویت دی کہ پاکستان کو تقسیم کرنا مشکل نہیں۔مگر پہلگام واقعہ نے قوم کو یکسر تبدیل کردیا، جو کام سیاست داں، اور دیگر رہنما کئی سال میں قوم کو یکجا کرنے کا نہیں کرسکے، وہ کام نریندر مودی نے کردیا۔ بھارتی عزائم کا اندازہ لگا کر پاکستان میں سوشل میڈیا کا رخ بھی یکدم بدل گیا،سیاسی اختلافات کو فراموش کر کے ہر کوئی ایک ہوگیا،بوڑھے ،جوان، خواتین، نوجوان لڑکے، لڑکیاں سب نے ثابت کردیا کہ ریاست پکار رہی ہے، حقیقت بھی یہ کہ مشکل عرصہ میں ملت قوم کو دریافت اور اس کی شناخت کرتی ہے، پاکستانی قوم اس امتحان میں یکسوئی کیساتھ کامیاب ہوچکی ہے۔اندرونی انتشار اور خطرات کا رخ قوم نے اپنے جذبے اور ملک کی محبت سے موڑ دیا، پاک بھارت کشیدگی اس وقت اپنے عروج پر ہے، پاکستان نے بھارتی جارحیت کااسکے طیارے گراکر جواب دے دیا ہے۔کوئی شک نہیں کہ مودی سرکار پچھلے کئی سال سے یکطرفہ چالوں سے اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے، 2019 میں پلوامہ ڈرامہ رچا کرمقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370کی منسوخی کے ذریعے اسٹیٹس کوکو یکطرفہ طور پر تبدیل کیا۔ پہلگام واقعہ کا مقصد پاکستان کی توجہ مغربی سرحدوں اور اقتصادی بحالی کے لیے جاری کوششوں سے ہٹانا ہے کیونکہ ان دو عوامل میں پاکستان فیصلہ کن اور پائیدار ترقی کی جانب گامزن ہے، بھارت کے حالیہ اقدام کے باوجود پاکستان نے اپنے صبر سے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ ہم پر امن قوم ہیں،پاکستان بھارت کی سندھ طاس معاہدے کو توڑنے کی پاداش میں حملہ کر سکتا تھا مگر صبر سے کام لے کر بھارت کی چال کو ناکام بنا یا۔ مودی نے اس وقت دنیا کے بگڑے ہوئے بے ہنگم حالات کی وجہ سے جو سازشی پلان بنایا ہے پاکستان اپنی موثر حکمت عملی سے اسے کام یاب ہونے نہیں دے رہا،بھارت دنیا میں پہلگام واقعے کے حوالے سے خود کو مظلوم ثابت کرنے میں ناکام رہا،نریندر مودی ہر سال چھ مہینے بعدپاکستان کو بھارت میں ہونے والی کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کا ذمے دار قراردیتا ہے۔ لگتا ہے مودی حکومت پاکستان کارڈ پر ہی زندہ ہے وہ 2014ءسے لیکر اب تک تین الیکشن جیت چکی ہے اور چوتھے الیکشن میں کامیابی کیلئے اس نے اب پہلگام حملے کو استعمال کرنے کا پروگرام بنایا ہے ، جس کو خود بھارت کے اپوزیشن رہنمائوں نے ناکام بنادیا،بھارتی عوام بھی مود ی کے خلاف ہیں۔بھارتی سیاسی تجزیہ کار وں کا کہنا ہے کہ مودی کا پہلگام فالس فلیگ آپریشن بھارتی عوام کو بے وقوف بنانے میں ناکام رہا تو دنیا کو کیسے بے وقوف بنا سکتا ہے؟ مودی انتہا پسند اور خطرناک ذہنیت کیساتھ بھارت پر مسلط ہے، مودی صرف اپنے ذاتی مفادات اور اقتدار کی ہوس کیلئے بھارت کو تباہی کی طرف لیجا رہا ہے۔ اس مرحلے اور سنگین حالات میں پاکستان کی سفارت کاری اور خارجہ پالیسی خاصی بہتر جا رہی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے حالیہ چند دنوں میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی دہشت گردی جس میں جعفر ایکسپریس، اور جہلم میں ہونے والی دہشت گردی کی تیاری کے شواہد،فنڈنگ کے طریقہ کار سمیت سب کچھ عوام اور دنیا کے سامنے پیش کردیا ہے ۔ ان شواہد کو تفصیلات اور ترجمے کے ساتھ اقوام متحدہ اور دنیا کے اہم ممالک کےدارالحکومتوں سمیت عالمی برادری تک پہنچایا جانا چاہئے۔ پاکستان کے خلاف الزام تراشیوں کا کوئی ثبوت پیش کیے بغیر دھمکیوں کا جاری رکھنا، ثابت کرتا ہے کہ پہلگام واقعہ سیاسی مفادات کیلئے رچایا گیا۔ یہ ایک سنگ دلانہ ڈراما تھا اور یہی وجہ ہے کہ اس میں پاکستان کو ملوث کرنے کی کوششوں کی مکمل ناکامی کے باوجود مودی سرکار کشیدگی برقرار رکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔حالیہ بھارتی حملے کے بعدصورتحال مزید گمبھیر ہوچکی ہے۔جنوبی ایشیا کے دو ایٹمی ممالک کی کشیدگی یکدم تشویش کی حدود میں داخل ہونےکے تناظر میں صورت حال کو خطر ناک قراردیا جارہا ہے ۔ اقوام متحدہ ، امریکا، چین،متحدہ عرب امارات، ایران، سعودی عرب، ترکیہ سمیت کئی ملکوں اور حلقوں کی وہ کوششیں بھی سامنے آرہی ہیں جو خطے اور دنیا کے امن کو مزید بگاڑ سے بچانے کے حوالے سے جاری ہیں۔ عالمی برادری کو اس ضمن میں اپنی کاوشوں میں تیزی لانا ہوگی۔نئی دہلی پاکستان کی ایٹمی صلاحیت، پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور جذبہ جہاد سے واقف ہے۔ اس کے اپنے ،خطے کے اور عالمی امن کے مفاد کا تقاضا ہے کہ ہوش مندی کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیا جائے۔ پہلگام واقعے کی تحقیقات کیلئے پاکستان کی آمادگی کو عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے۔بھارتی حکومت کیلئے بہتر یہی ہے کہ وہ عالمی برادری کی کوششوں کو قبول کر کے واقعے کی شفاف تحقیقات میں مکمل تعاون کرے ، جنگ کا راستہ بھارت کیلئے بھی تباہ کن ہوگا اور عالمی سطح پر بھی اس کے نتائج نہایت سنگین ہوں گے۔بھارت کی ہٹ دھرمی سے صرف پاکستان نہیں بلکہ بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، برما اور افغانستان کی سلامتی بھی خطرے میں ہے۔بھارتی رویہ دنیا کو ا یک اور ایٹمی جنگ کی طرف دھکیل سکتا ہے۔

تازہ ترین