• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یو اے اِی اور امریکا کے درمیان آرٹیفیشل انٹلیجنس شراکت داری کا آغاز

فوٹو: بشکریہ امریکی میڈیا
فوٹو: بشکریہ امریکی میڈیا

ابوظبی میں متحدہ عرب امارات اور امریکا نے 5 گیگاواٹ صلاحیت کے آرٹیفیشل انٹلیجنس (AI) کیمپس کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا ہے۔ یہ منصوبہ ’امریکا- امارات آرٹیفیشل انٹلیجنس ایکسیلیریشن پارٹنرشپ‘ کے تحت قائم کیا گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ مشرق وسطیٰ کے آخری مرحلے میں متحدہ عرب امارات میں آرٹیفیشل انٹلیجنس سینٹر کی شراکت داری کا آغاز ہوا۔

ابوظبی کے شاہی محل قصر الوطن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید کی موجودگی میں آرٹیفیشل انٹلیجنس سینٹر قائم کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے لیے امریکا اور اماراتی حکام مسلسل کئی سالوں سے کوششیں کررہے تھے۔

5 گیگاواٹ بجلی کی گنجائش ایک بہت بڑی مقدار ہے، جس سے کیمپس کی وسعت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ اس سینٹر میں جدید ترین کمپیوٹرز اور سرورز شامل ہوں گے جو آرٹیفیشل انٹلیجنس کے پیچیدہ کاموں کے لیے استعمال ہوں گے، سینٹر میں انتہائی بڑے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جاسکے گا۔

ابوظبی کا آرٹیفیشل انٹلیجنس کیمپس نیوکلئیر ، شمسی اور گیس توانائی کے ذرائع سے بجلی حاصل کرے گا تاکہ کاربن کے اخراج کو کم سے کم رکھا جا سکے، اس کا مقصد نہ صرف جدید ٹیکنالوجی کی ترقی ہے بلکہ ماحول دوست طریقوں سے توانائی کا استعمال بھی ہے۔

امریکی سیکریٹری تجارت ہاورڈ ڈبلیو لوٹنک نے کہا کہ یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ میں تاریخی شراکت داری کا آغاز ہے۔ یہ اعلیٰ درجے کے سیمی کنڈکٹرز اور ڈیٹا سینٹرز میں بڑی سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی کمپنیاں متحدہ عرب امارات میں ڈیٹا سینٹرز کو آپریٹ کریں گی۔

اماراتی آرٹیفیشل انٹلیجنس اینڈ ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کونسل (AIATC) کے چیئرمین شیخ تحنون بن زاید النہیان نے اس شراکت داری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، یہ معاہدہ نہ صرف متحدہ عرب امارات بلکہ پورے خطے کے لیے اہم ہے، متحدہ عرب امارات جدیدیت کا عالمی مرکز بن رہا ہے۔

اس منصوبے کے تحت اماراتی کمپنی جی 42، امریکی آرٹیفیشل انٹلیجنس شراکت داروں کے ساتھ کام کرے گی۔ یہ شراکت داری خطے میں آرٹیفیشل انٹلیجنس انفراسٹرکچر کو مضبوط کرے گی اور مشرق وسطیٰ کو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک نئے دور میں داخل کرے گی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید