ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان میں یومِ تشکر کے موقع پر ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ترک حکام، پاکستانی کمیونٹی، دانشوروں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس تقریب کا مقصد بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی عظیم الشان عسکری اور سفارتی کامیابیوں پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا اور آپریشن ’بنیان مرصوص‘ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر مسلح افواج اور پاکستانی قوم کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ایک غیر جانبدارانہ اور قابل اعتماد تحقیقات کا مطالبہ کیا جس نے مضبوط عالمی حمایت حاصل کی تاہم بھارت نے اس پیشکش کو قبول نہیں کیا اور ناقابل معافی جارحیت کا ارتکاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی سرزمین پر بلا اشتعال حملے کیے جس میں خواتین اور بچوں سمیت معصوم جانیں ضائع ہوئیں، یہ صرف پاکستان پر حملہ نہیں تھا بلکہ یہ بین الاقوامی قانون اور انسانی اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی تھی۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام ناصرف پاکستان کی خودمختاری پر حملہ تھا بلکہ بین الاقوامی قانون، انسانی حقوق اور عالمی ضابطوں کی صریح خلاف ورزی بھی تھا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کے جائز حق کا استعمال کرتے ہوئے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کے ذریعے بھارتی فوجی اڈوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، یہ کارروائی عسکری اعتبار سے نہایت کامیاب رہی جس نے دشمن کے جارحانہ عزائم کو خاک میں ملا دیا اور پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ مہارت و حوصلے کا عملی ثبوت فراہم کیا۔
سفیر نے اس موقع پر ترکیہ کی حکومت، عوام خصوصاً صدر رجب طیب اُردوان کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے مؤقف کی غیر مشروط حمایت کی اور ہر سطح پر پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
تقریب کے اختتام پر سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے پاکستان کی سیاسی قیادت، مسلح افواج اور پوری قوم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ باہمی اتحاد، یقین، اور قربانی کے جذبے کے ساتھ ایک ناقابلِ تسخیر دیوار بن کر دشمن کے مقابل صف آرا ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پُرعزم، باوقار اور خودمختار ملک ہے جو اپنی سلامتی اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔