• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایکسپو جاپان 2025ء میں پاکستان کے پنک سالٹ کا چرچا، ہزاروں افراد کا اسٹال پر ہجوم

جنگ فوٹو
جنگ فوٹو 

جاپان کے تاریخی اور ثقافتی شہر اوساکا میں جاری عالمی نمائش ایکسپو جاپان 2025ء بھرپور کامیابی کے ساتھ جاری ہے جہاں دنیا بھر کے 100 سے زائد ممالک نے اپنی ثقافت، معاشی وژن اور اختراعات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے اسٹالز قائم کیے ہیں۔ 

اسی سلسلے میں پاکستان کی جانب سے بھی ایک خوبصورت، مختصر مگر جامع اسٹال لگایا گیا ہے جو روزانہ ہزاروں غیر ملکیوں کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔

پاکستان کے اسٹال کی خاص  بات یہ ہے کہ اس میں نمایاں کیا گیا قدرتی خزانہ ’پنک ہمالین سالٹ‘ ہے جسے دنیا بھر میں اپنی خاصیت، خوبصورتی اور طبی فوائد کے باعث قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ 

اسٹال پر آنے والے جاپانی شہریوں سمیت دیگر ممالک سے آئے سیاح بڑی دلچسپی سے ناصرف پنک سالٹ کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں بلکہ پاکستان کی ثقافت، روایات، دستکاری اور غذائی مصنوعات پر بھی گہری توجہ دیتے نظر آتے ہیں۔

ایکسپو میں روزانہ آٹھ سے دس ہزار زائرین پاکستان کے اسٹال پر آ رہے ہیں، جن میں بچوں سے لے کر بزرگ افراد، تاجر، صحافی اور سفارتکار بھی شامل ہیں۔

جاپانی شہری قطاروں میں کھڑے ہو کر پاکستانی مصنوعات کو دیکھ رہے ہیں اور انہیں بے حد سراہا جا رہا ہے، اسٹال پر پاکستان کے روایتی فن پارے، ہینڈی کرافٹس، فوٹو گیلری اور معلوماتی مواد بھی پیش کیا گیا ہے۔

ایکسپو میں پاکستان کی نمائندگی ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے ڈائریکٹر جنرل نصیر احمد کر رہے ہیں جنہوں نے بتایا کہ پاکستانی پنک سالٹ کو جاپانی مارکیٹ میں متعارف کروانے کا یہ ایک شاندار موقع ہے۔ 

ان کے مطابق یہ ایکسپو ناصرف تجارتی مواقع کو فروغ دینے کا پلیٹ فارم ہے بلکہ پاکستان کی پُرامن، ثقافتی اور قدرتی پہچان کو دنیا تک پہنچانے کا ذریعہ بھی ہے۔

نمائش میں ایونٹ مینجمنٹ کےلیے نجی شعبے سے سید سجاد شاہ بھی اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں جبکہ پاکستانی وفد کے ساتھ مختلف سرکاری اداروں کے افسران، تاجر اور ماہرین بھی شامل ہیں جو مختلف ممالک کے سرمایہ کاروں اور حکام سے ملاقاتیں کرکے پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایکسپو جاپان 2025ء آئندہ کئی ماہ تک جاری رہے گی، اس حوالے سے جاپان میں مقیم سینئر پاکستانی رمضان صدیق اور سید علی جوہر نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ اس دوران لاکھوں افراد مختلف ممالک کے اسٹالز کا دورہ کریں گے۔

پاکستانی اسٹال کی موجودہ مقبولیت کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان نے نہایت محدود وسائل کے باوجود ایک مؤثر اور مثبت تشخص دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید