• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلسطینیوں کی امدادی کشتی حنظلہ پر سوار وکیل نے اسرائیلی فوج سے کیا کہا تھا؟

—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

طاقت کے نشے میں چور اسرائیلی فوج کی ہٹ دھرمی جاری ہے، جس نے بھوک سے بےحال فلسطینیوں کے لیے امداد لے جانے والی کشتی حنظلہ پر قبضہ کر لیا۔

قبضے سے پہلے کشتی پر سوار فلسطینی امریکی کارکن اور وکیل ھويدا اعراف Huwaida Arraf نے اسرائیلی فوج کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی کشتی سے اسرائیلی فوج کو کوئی خطرہ نہیں۔

ان کا کہناتھا کہ یہ ایک سویلین کشتی ہے، شہریوں کو بھوکا مارنے کے لیے جان بوجھ کر کی گئی کوئی بھی ناکا بندی عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

وکیل ھويدا اعراف نے کہا تھا کہ صرف یہی نہیں بلکہ یہ جنگی جرم ہے، اسرائیلی بحریہ تمہارے پاس غیر قانونی ناکہ بندی کرنے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے، ہم صرف انسانی امداد لے کر جاتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کو کشتی کو روکنے یا اس پر حملہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، ہم ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ پیچھے ہٹ جائیں۔

اسرائیلی فوج نے ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے وکیل ھويدا اعراف کی ایک نہ سنی اور بھوک سے بےحال فلسطینیوں کے لیے امداد لے جانے والی کشتی حنظلہ پر قبضہ کر لیا۔

اسرائیلی فوج نے کشتی میں سوار نہتے بین الاقوامی سماجی کارکنوں پر اسلحہ تان لیا، امدادی کشتی اسرائیل کی ناکا بندی توڑ کر غزہ امداد لے جانا چاہتی تھی۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی شیئر کی گئی لائیو اسٹریم ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کم از کم 6 اسرائیلی فوجیوں نے امدادی کشتی پر قبضہ کیا۔ 

کشتی میں سوار کارکن لائف جیکٹس پہنے اور بازو اٹھائے ایک ساتھ بیٹھے تھے۔

غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی پر اسرائیلی قبضے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

40 روز قبل بھی غزہ امداد لے جانے والی کشتی کو اسرائیلی فوج نے قبضے میں لے لیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید