یک طرفہ جنگی کارروائی میں ناکامی، 6 جنگی جہاز تباہ کروانے اور ناکام میزائل حملوں کی ہزیمت اٹھانے کے بعد بالآخر بھارت کو سفارتکاری کا خیال بھی آ ہی گیا۔
بھارت نے تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل 7 سفارتی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔ جو سلامتی کونسل کے رکن ممالک سمیت اہم شراکت دار ممالک کا دورہ کریں گی اور آپریشن سندور سے متعلق آگاہی دیں گی۔
سفارتی ٹیمیں حکومتوں، تھنک ٹینکس اور میڈیا سے بات چیت کر کے اپنی حکومت کا نقطۂ نظر واضح کرنے کی کوشش کریں گی، پارلیمانی ٹیموں کے دورے اس ماہ کے آخر میں متوقع ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ کیا گیا تھا، جس کا پاکستان نے بروقت اور موثر جواب دیا اور رات کی تاریکی میں میزائل حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے۔
بھارتی جارحیت پر بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا تھا کہ پاکستان نے صرف اپنے دفاع کا حق استعمال کیا، بھارتی جارحیت کا جواب اپنے منتخب وقت، مقام، اور طریقے سے دیا جائے گا۔