• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چاند دونوں اطراف سے مختلف کیوں نظر آتا ہے؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے انکشاف کیا ہے کہ چاند دونوں اطراف سے بہت مختلف نظر آتا ہے۔

ناسا کی گریویٹی ریکوری اینڈ انٹیریئر لیبارٹری (گریل) کے ڈیٹا کے تجزیے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاند کے گہرے اندرونی حصے کی ساخت اربوں سال پہلے اس کے قریب واقع شدید آتش فشاں کی وجہ سے غیر متناسب ہے جس نے اس کی سطح کی خصوصیات کو تشکیل دینے میں مدد کی۔

سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے سربراہ ریان پارک نے بتایا کہ ہمارے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاند کا اندرونی حصہ یکساں نہیں ہے، چاند کا جو حصّہ زمین کے قریب ہے وہ نسبتاََ زیادہ گرم اور ارضیاتی طور پر زیادہ گہرا ہے۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ چاند کا جو حصّہ زمین کے قریب ہے وہ وسیع میدانوں سے ڈھکا ہوا اور پگھلی ہوئی چٹان سے بنا ہے جو اربوں سال پہلے ٹھنڈی اور مضبوط ہوئی تھی، چاند کے اس حصّے کو میئر کہتے ہیں جبکہ چاند کا وہ حصّہ جو زمین سے دور ہے وہ بہت زیادہ ناہموار ہے اور اس میں کچھ میدانی علاقے بھی ہیں۔

ریان پارک نے یہ بھی کہا کہ ہماری یہ تحقیق چاند کا اب تک کا سب سے مفصل اور درست نقشہ فراہم کرتی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کچھ سائنس دانوں نے چاند کے بارے میں یہی قیاس کیا تھا کہ چاند کا جو حصّہ زمین کے قریب ہے اس میں واقع شدید آتش فشاں کی وجہ سے تشکیل پانے والی خصوصیات کی وجہ سے آج چاند دونوں اطراف سے بہت مختلف نظر آتا ہے۔

محققین نے یہ اندازہ بھی لگایا کہ چاند کا زمین سے قریب والا حصّہ، دور والے حصّے سے اوسطاً تقریباً 100سے 200 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم ہے اور چاند کے دونوں اطراف کے درجہ حرارت میں یہ فرق شاید تھوریم اور ٹائٹینیم کی تابکار کشی کے باعث برقرار ہے۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید