پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی کسی حکومتی یا عسکری عہدیدار سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی ڈیل اور کوئی پیشکش نہیں کی گئی، مذاکرات یا پیشکشوں کے مرحلے گزر چکے، یہ سب سیاسی شوشے ہیں، لطف لینے والے لطف لیتے رہیں۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ سیاسی سیز فائر کی بات کی جا رہی ہے، سیز فائر وہاں ہوتا ہے جہاں دو فریق فائرنگ کر رہے ہوں، حکومت کی طرف کوئی فائرنگ نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے کسی شخصیت کے رابطے ہوئے ہیں وہ ان کی اپنی جماعت کے ارکان ہیں، بانی سے ان کی بہنیں، وکلاء یا ان کے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتیں ہوئی ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کہا گیا کہ معاشی استحکام نہیں بانی پی ٹی آئی کو رہا کرو ہم نے معیشت کو بہتر کر لیا، سیاسی عدم استحکام کے باوجود 78 سال میں بھارت کے خلاف پہلی بڑی کامیابی حاصل کی، میاں صاحب نے کہا کہ دونوں ایوانوں میں اتفاق رائے سے قراردادوں کا آنا خوش آئند ہے، جہاں تک باہر سیاسی ماحول کا تعلق ہے اس کا انحصار پی ٹی آئی پر ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے فائرنگ ہوتی رہتی ہے، پہلے انہیں وہ روکنا ہوگا، انہیں یہ باور کرنا ہو گا کہ حالات بدل چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کہاں کھڑا ہے، امریکی صدر ٹرمپ کی ترجیحات کیا ہیں؟ تمام چیزیں واضح ہوچکی ہیں، عالمی منظرنامہ تبدیل ہوچکا، نئے منظرنامے کو سامنے رکھتے ہوئے پالیسی بنائیں گے، تو بات آگے بڑھے گی۔