کے الیکٹرک کی مارچ کی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ سے متعلق نیپرا کی عوامی سماعت مکمل ہو گئی، فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
نیپرا اتھارٹی نے بتایا ہے کہ عوامی سماعت چیئرمین نیپرا کی زیرِ صدارت ہوئی۔
کے الیکٹرک نے ایف سی اے کی مد میں 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست دی تھی۔
نیپرا کا کہنا ہے کہ اس کمی کا اطلاق صرف ماہِ جون کے بلوں پر ہو گا، اطلاق کے الیکٹرک کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن و پروٹیکٹڈ صارفین پر ہو گا۔
نیپرا نے بتایا ہے کہ اطلاق پری پیڈ صارفین اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر ہو گا۔
نیپرا کے مطابق اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔
دورانِ سماعت صارفین نے کہا کہ نیپرا کے اپنے کنزیومر سروس رولز پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، نیپرا کو بجلی کے بل پیش کیے لیکن آج تک انکوائری نہیں کی، گرمی شروع ہوتے ہی کراچی میں بد ترین لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی ہے، اتنی زیادہ لوڈشیڈنگ پر نیپرا کے الیکٹرک پر جرمانہ کیوں نہیں کرتا؟
ممبر نیپرا نے کے الیکٹرک حکام سے سوال کیا کہ سردیوں میں کنکشنز نہیں کٹتے؟ اس وقت لوڈشیڈنگ کیوں نہیں ہوتی، کیا کنکشن صرف 3 گھنٹے کے لیے کٹتا ہے پھر بجلی آ جاتی ہے، کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن کے حالات بہت خراب ہیں، جو کے الیکٹرک حکام سماعت میں بتاتے ہیں حالات اس سے بہت مختلف ہیں، کے الیکٹرک حکام کے مؤقف سے اتفاق نہیں کرتا، کے الیکٹرک کے پاس 5 ارب روپے کا فرنس آئل کا اسٹاک ہے، فرنس آئل پلانٹس چل نہیں رہے تو کے الیکٹرک نے اسٹاک کیوں کیا ہوا ہے۔
کے الیکٹرک حکام نے جواب دیا کہ پلانٹس آپریشن کے لیے فرنس آئل کی ضرورت پڑ سکتی ہے، اگر کوئی پلانٹ بند ہو جائے تو فرنس آئل والے پلانٹ چلانے پڑ سکتے ہیں۔
نمائندہ کراچی چیمبر آف کامرس نے کہا کہ گرمی میں بد ترین لوڈشیڈنگ شروع ہوتی ہے، نیپرا لوڈشیڈنگ سے نجات کا کوئی راستہ نکالے۔
ممبر نیپرا نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے معاملے پر نہ بولیں تو لگے گا کہ ہم کے ای کے ساتھ ہیں، کے ای سے متعلق زمینی حقائق بہت مختلف ہو چکے ہیں، زمینی حقائق کے الیکٹرک کے دعوؤں کے برعکس ہیں۔
اس کے ساتھ ہی نیپرا نے مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔