نیویارک (اے ایف پی) ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے جمعرات کو ہارورڈ کا غیر ملکی طلباء کو داخلہ دینے کا حق منسوخ کر دیا، دنیا کی باوقار ترین جامعات میں سے ایک کے ساتھ جاری لڑائی میں ایک بڑا اضافہ کرتے ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے جمعرات کے روز ہارورڈ یونیورسٹی کا غیر ملکی طلباء کو داخلہ دینے کا حق منسوخ کر دیا — اس کے سالانہ داخلوں میں ایک چوتھائی سے زیادہ غیر ملکی طلبہ ہوتے ہیں ۔ڈونلڈ ٹرمپ ہارورڈ یونیورسٹی پر شدید غصے میں ہیں جس نے 162 نوبل انعام یافتگان پیدا کئے ہیں ، ٹرمپ کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی داخلوں اور بھرتیوں پر نگرانی کیلئے پیش ہو جائے، ان کے اس دعوے پر کہ یہ یہود مخالف اور "ووک" لبرل نظریے کا گڑھ ہے۔سیکرٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوئم نے آئیوی لیگ ادارے کو لکھے گئے ایک خط میں کہا"فوری طور پر نافذ العمل، ہارورڈ یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر (SEVIS) پروگرام کی سند منسوخ کر دی گئی ہے" ۔ خط میں اس اہم نظام کا حوالہ دیا گیا ہے جس کے تحت غیر ملکی طلباء کو امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ گزشتہ ماہ، ٹرمپ نے ہارورڈ کو غیر ملکی طلباء کو داخلہ دینے سے روکنے کی دھمکی دی تھی اگر وہ حکومت کے ان مطالبات سے اتفاق نہیں کرتا جو نجی ادارے کو بیرونی سیاسی نگرانی میں ڈال دیتے۔