کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد فیصل کمال کے دو رکنی بینچ نے سندھ کینالز کیس میں آبزرویشن دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ سندھ ملک کا زیریں حصہ ہے ، یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے کہ پانی کی تقسیم پر قومی اتحاد برقرار رکھنا ریاست کا اولین اصول ہونا چاہئے، عدالت عالیہ نے ارسا میں سندھ سے وفاق کا نمائندہ آئندہ تین ہفتوں میں تعینات کیا جائے۔ جمعرات کو کینالز کیس کی سماعت ہوئی اس دوران درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر ضمیر گھمرو نے بتایا عدالتی حکم کے باوجود سندھ سے وفاق کا نمائندہ تعینات نہیں کیا گیا اس پر جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہمارے حکم پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟ عدالت نے استفسار کیا کہ ہم نے ارسا ایکٹ میں ترمیم کا بھی کہا تھا اس معاملے میں کیا پیش رفت ہوئی ہے؟ جس پر وفاقی اور صوبائی لاآفیسرز نے بتایا کہ ارسا ایکٹ میں ترامیم کا معاملہ زیر بحث ہے۔ جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے کہا کہ یہ انتہائی حساس نوعیت کا معاملہ ہے فوری اقدامات کر کے آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ عدالت عالیہ نے مزید کہا کہ مجوزہ ترامیم میں دو باتوں کا خاص خیال رکھا جائے کہ سندھ پاکستان کا زیریں حصہ ہے اور پانی کی تقسیم میں قومی اتحاد اولین اصول ہونا چاہئیے۔ قبل ازیں درخواست گزار کے وکیل سینیٹر بیرسٹر ضمیر گھمرو نے کینالز سے متعلق دو مختلف درخواستوں میں وفاق و صوبے کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وفاقی سیکرٹری واٹر علی مرتضیٰ اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ انعام اللہ دھاریجو توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں کیونکہ 12مئی 2017کو عدالت نے ممبر ارسا صوبہ سندھ سے مقرر کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔