• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مخصوص نشستوں کا کیس، سنی اتحاد کونسل کا اعتراض مسترد، لائیو اسٹریمنگ کا حکم

اسلام آباد( رپورٹ / رانا مسعود حسین ) عدالت عظمیٰ نے پی ٹی آئی کے اراکین قومی وصوبائی اسمبلیز کی تعداد کی بنیاد پر خواتین اور اقلیتوں کے لئے مخصوص نشستوں کی الاٹ منٹ سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران درخواست گزار ، سنی اتحاد کونسل کی گیارہ رکنی بینچ پر اعتراضات اور چھبیسویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر کی گئی آئینی درخواستوں کے حتمی فیصلے تک اس مقدمہ کی سماعت موخر کرنے کے حوالہ سے دائر متفرق درخواستیں مسترد کردی ہیں جبکہ اس مقدمہ کی کارروائی کو ٹیلی ویژن پربراہ راست دکھانے (لائیو اسٹریمنگ ) سے متعلق دائر متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میںجسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس سید حسن اظہر رضوی،جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان،جسٹس شاہد بلال حسن،جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ،جسٹس صلاح الدین پنہور،جسٹس عامر فاروق اورجسٹس علی باقر نجفی پرمشتمل گیارہ رکنی آئینی بینچ نے بدھ کے روز پاکستان مسلم لیگ ن ،پی پی پی اورسنی اتحاد کونسل وغیرہ کی نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت کی تو سپریم کورٹ کے 12جولائی کے فیصلے سے متاثرہ خواتین کے وکیل ،مخدوم علی خان نے درخواست گزار ، سنی اتحاد کونسل کی متفرق درخواستوں سے متعلق اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے موقف اختیار کیا آئین کے آرٹیکل191اے اور سپریم کورٹ ( پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ کے ہوتے ہوئے اس بینچ پر 1980 کے رولز کا اطلاق نہیں ہوتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید