کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے صوبائی حکومت کی جانب سے کوئٹہ کی مختلف سڑکوں کی نو پارکنگ قرار دینے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ واپس لیا جائے ، فیصلے کے خلاف پیر 26 مئی کو صبح 11 بجے منان چوک پر احتجاجی دھرنا دیں گے اگر اس کے بعد بھی حکومت نے فیصلہ واپس نہ لیا تو کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن کریں گے ، یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر دیگر عہدیدار بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیک جنبش قلم تاجروں کو ذہنی کوفت اور مالی نقصان پہنچانے کے لئے کوئٹہ کی اہم سڑکوں جناح روڈ ، قندھاری بازار ، لیاقت بازار ، پرنس روڈ کو نوپارکنگ بنانے کا فیصلہ کیا جسے ہم مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے تاجروں کو اعتماد میں لئے بغیر کاروباری مرکز جناح روڈ کو رمضان المبارک سے قبل نو پارکنگ قرار دیا گیا جس کی وجہ سے لوگ جناح روڈ خریداری کے لئے نہ آئے جس سے دکانداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ، ہم نے متعدد بار کمشنر کوئٹہ ڈویژن ، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ حکام سے جناح روڈ کو نو پارکنگ قرار دینے کے فیصلے کو واپس لینے کے حوالے سے بات چیت کی جس پر انہوں نے ہمیں مثبت یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس کے برعکس قندھاری بازار ، لیاقت بازار ، پرنس روڈ کو بھی نو پارکنگ قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ حکومت نے گاڑیوں کی پارکنگ کا متبادل بندوبست کئے بغیر سڑکوں کو نو پارکنگ قرار دینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ایسے میں جب عید کی آمدہے ایسے موقع پر کاروبار عروج پر ہوتا ہے ، تاجر اپنی آمدن سے حکومت کو سالانہ کروڑوں روپے کا ٹیکس دیتے ہیں جس کے بدلے میں حکومت انہیں سہولیات دینے کی بجائے مشکلات بڑھا رہی ہے ۔